کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے موتی محل گلشن اقبال میں معروف سپرسٹور کو دوبارہ سے پورے دن کے لیے کھولنے کی اجازت دے دی ہے،سپر اسٹور کو 3 بجے دوپہر سے رات 10 بجے تک کے لیے بند کرا دیا جاتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق موتی محل گلشن اقبال پر حال ہی میں کھلنے والے معروف سپر اسٹور کو ٹریفک جام کی شکایات پر شہری حکومت کی جانب سے دوپہر 3 بجے سے رات 10 تک بند رکھنے کی پابندی لگادی گئی تھی، جس کے خلاف سپر اسٹور کی انتظامیہ نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
درخواست گزار نے سندھ ہائیکورٹ کے روبرو موقف اپنایا کہ سپر سٹور بند رکھنے کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اور شہری سستی و معیاری اشیاء خریدنے سے بھی محروم ہیں، لہٰذا انتظامیہ کو پابندی ہٹانے کا حکم دیا جائے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے شہری انتظامیہ سے سپر اسٹور پر پابندی لگانے کے حوالے سے استفسار ہر شہری حکومت کا کہنا تھا کہ پابندی ٹریفک پولیس کی درخواست پر لگائی گئی ہے کیوں کہ رمضان کے مہینے میں اس شاہراہ پر ٹریفک ویسے ہے بہت زیادہ ہوتا ہے، سپر اسٹور کھلنے کے بعد سے شاہراہ پر بدترین ٹریفک جام رہتا رہتا تھا۔
ایس ایس پی ٹریفک نے سپر اسٹور کھلنے سے ٹریفک کے مسائل میں بے پناہ اضافے سے عدالت کو آگاہ کیا اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ٹریفک سے مکالمہ کیا اور کہا کہ لوگ پارکنگ کرتے ہیں تویہ آپ کی ناکامی ہے آپ ٹریفک کنٹرول کریں کاروبار کیوں بند کرایا؟
عدالت نے ٹریفک پولیس کے موقف کو رد کرتے ہوئے اپنے حکم میں سپر سٹور کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ لیاری ندی پر شہریوں کو پارکنگ کی اجازت نہ دے اور جو شہری پارکنگ کرے اس کی گاڑی اٹھائے یا بہ طور سزا ٹائر کی ہوا نکال دے۔