اسرائیلی مظالم کا شکار اور انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے والے فلسطینیوں میں سے تقریباً ہزار موذی مرض ہیپاٹائٹس کا شکار ہو گئے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق فلسطین کی انسانی حقوق کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 13 ہزار 900 سے زائد افراد موذی مرض ہیپاٹائٹس کا شکار ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لیے لگ بھگ 1.7 ملین افراد انتہائی محدود رقبے پر قائم پناہ گاہوں میں محصور ہیں جہاں زندگی کی بنیادی ضرورتوں کا شدید فقدان ہے۔
محدود رقبے میں لاکھوں افراد کی آبادی میں رہائش کے فقدان، صفائی اور صحت کے حوالے سے انتظامات نہ ہونے کے باعث لوگ ہیپاٹائٹس کا شکار ہو رہے ہیں اور متعدد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
دوسری طرف فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ صحت خدمات کے فقدان اور ادویہ کی کمی کے باعث ساڑھے تین لاکھ مستقل مریض مسائل کا شکار ہیں اور ان میں سے ایسے مریض بھی شامل ہیں جنہیں کینسر لاحق ہے اور انہیں کئی ماہ سے علاج کی سہولت فراہم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیل کی گزشتہ سال 7 اکتوبر سے جاری وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 30 ہزار سے زائد نہتے مظلوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ غزہ کی 65 فیصد عمارتیں اور تنصیبات ملبے کا ڈھیر بننے کے ساتھ شہر کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔