بھارت میں ایک مسلمان وزیر نے بسم اللہ پڑھ کر عہدے کا حلف لیا جس پر بھارت میں ہندو انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی آپے سے باہر ہوگئی۔
انڈین میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں 11 وزرا نے راج بھون میں عہدے کا حلف لیا اور اس میں ایک مسلمان وزیر حفیظ الحسن بھی شامل تھے جنہوں نے اپنے حلف کا آغاز بسم اللہ پڑھ کر کیا۔
حافظ الحسن کو حلف لینے کے لیے جب بلایا گیا تو انہوں نے حلف کی شروعات بسم اللہ الرحمن الرحیم کے ساتھ کی۔
تاہم اس موقع پر نام نہاد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعوے دار بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے ارکان ہتھے سے اکھڑ گئے اور ایوان میں شور شرابہ کر دیا۔
بی جے پی نے بسم اللہ پڑھ کر حلف لینے کے عمل کو غیر دستوری قرار دیتے ہوئے گورنر سے یہ فرمائش کر ڈالی کہ انہیں وزیر کے عہدے سے ہٹایا جائے۔
اس مسئلے پر بی جے پی کے دیگر رہنما بھی انتہا پسند مسلم مخالف سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر سرگرم ہوگئے ہیں۔
آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ جھار کھنڈ ریاست میں وزرا ایسے حلف لیتے ہیں، ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کانگریس نے اپنی تقریر میں قرآنی آیات کا حوالہ دیا تھا اور نبی آخر الزماں ﷺ پر درود وسلام پڑھا تھا۔