بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر جھانسی میں سسرال والوں نے مزید جہیز کا مطالبہ کرتے ہوئے بہو کو معمولی سے بات پر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتولہ کی شناخت چھایا کے نام سے ہوئی جس کی شادی ایک سال قبل دھیرج پال ہوئی تھی لیکن سسرال والے بہو کو مزید جہیز کیلیے ہراساں کرتے تھے۔
چھایا کے والد نے بیٹی کے قتل کی خبر پولیس کو دی جس کے بعد مقتولہ کے سسرال والوں کے خلاف مقدمے کا اندراج ہو سکا۔ پولیس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
شادی کے وقت چھایا نے بئ اے فائنل کے پیپر دیے تھے جبکہ وہ اپنی پڑھائی کو مزید جاری رکھنا چاہتی تھی۔ اس نے سسرال والوں سے جب اس خواہش کا اظہار کیا تو ملزمان نے صاف انکار کر دیا۔
سسرال والوں نے مقتولہ سے کہا کہ اگر مزید پڑھائی کرنی ہے تو والد سے پیسے لے آؤ۔ چھایا کے والد نے اسے ایک لاکھ روپے دیے جو سسرال والوں نے چھین لیے اور اسے جہیز اور مزید رقم کیلیے ہراساں کرتے رہے۔
مقتولہ کے والد نے پولیس کو بتایا کہ پیسے چھین لینے پر بیٹی کافی پریشان رہتی تھی، ایک دن اس کے سسرال والوں نے خبر دی کہ چھایا نے خودکشی کر لی ہے، جب میں وہاں پہنچا تو بیٹی کی لاش ملی جبکہ سسرال والے موقع سے فرار ہو چکے تھے۔
چھایا کے والد نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نے میری بیٹی کو قتل کیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔