تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

سابقہ حکومتوں میں جنریشن پر کام کیا گیا مگر ترسیلات پر نہیں، شبلی فراز

اسلام اباد : وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ترسیلی نظام میں زیادہ سے زیادہ 24 ہزار میگاواٹ برداشت کرنے کی گنجائش ہے، حکومت بجلی کی پیداوار کے ترسیلاتی نظام پر کام کررہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ بریک ڈاون کے 45 منٹ کے اندر تصدیق کرکے میڈیا کو آگاہ کردیا تھا، بجلی کی پیداوار کے بعد سب سے اہم ترسیلات ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلیک آؤٹ کی وجہ سے بجلی کی ترسیل میں تعطل پیدا ہوا، بجلی کا سیکٹر ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، بدقسمتی سے توانائی سیکٹر پر خاص ڈائریکٹرشن میں کام ہوا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں جنریشن پر کام کیا گیا مگر ترسیلات پر نہیں، ماضی میں ترسیلات اور ڈسٹریبیوشن پر توجہ نہیں دی گئی۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاور پلانٹ کی تکمیل دو سے 3 سال میں ہوجاتی ہے، بجلی بنتی ہے تو ایسا ترسیلاتی نظام چاہیے ہوتا ہے ، ٹیکنالوجی کی استعداد بڑھانے کیلئے سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 36 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیداوار کی صلاحیت ہے، ترسیلی نظام میں زیادہ سے زیادہ 24 ہزار میگاواٹ برداشت کرنے کی گنجائش ہے۔

Comments

- Advertisement -