تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

روس میں دولت کی بے جا نمود ونمائش پر 100 سے زائد شہری گرفتار، ویڈیو دیکھیں

روس میں پرتعیش کاروں کی ریلی کے ذریعے دولت کی بے جا نمود ونمائش کرنے پر  پولیس نے 100 سے زائد شہری گرفتار کرلیے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی پولیس نے یوکرین سے تنازع اور ملکی میں جاری معاشی بحران کے دوران اپنی دولت کی بے جا نمود ونمائش کرنے والے امیر افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 100 سے زائد شہریوں کو گرفتار کرلیا۔

اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

پولیس نے دارالحکومت ماسکو میں منعقد ہونے والی پرتعیش کاروں کی ریلی ایسے موقع پر منعقد ہورہی تھی جب یوکرین کے خلاف جنگ میں روسی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات تھیں، پولیس نے کار ریلی کے مقام پر اچانک چھاپہ مارا اور آرچنگیلسک کے ایک سابق میئر، الیگزینڈر ڈونسکوئے سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا، ان میں سے بعض افراد کو ان کی پرتعیش کارروں سے گھسیٹ کر باہر نکالا۔

روسی میڈیا کے مطابق ریلی میں رولز رائس، فیراری، شیورلیٹ سمیت 107 قیمتی اور پرتعیش گاڑیاں حصہ لے رہی تھیں، پولیس نے 107 افراد کو حراست میں لے کر کئی گاڑیاں بھی ضبط کرلیں، ان میں سے سات افراد کو عوامی مقام پر ریلی منعقد کرنے پر 15 دن میں حراست میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ذرائع کے مطابق فی الحال، کچھ شرکا کی شناخت کر لی گئی ہے۔ انہیں تفتیش کے لیے پولیس کے پاس لے جایا جائے گا۔

 

رپورٹ کے مطابق روسی پولیس کی یہ کارروائی اسی قانون کے تحت کی گئی ہے جس کا سیاسی مظاہروں پر کریک ڈاؤن کے لیے اطلاق کیا جاتا ہے اور یہ قانون "جلسوں، ریلیوں، مظاہروں، مارچوں اور دھرنوں” پر پابندی لگاتا ہے۔

اس حوالے سے ریلی کے منتظم الیکسی کھیتروف جو کہ ایک 28 سالہ کرپٹو کرنسی کروڑ پتی ہے کا کہنا تھا کہ اس تقریب کی حکام کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی اور اس کا مقصد تمام اشرافیہ کار مالکان کو جمع کرنا اور نیٹ ورکنگ کے لیے ماحول پیدا کرنا ہے۔

الیکسی کا کہنا تھا کہ جب پولیس اندر داخل ہوئی تو پہلے میں نے سوچا کہ یہ ایک مذاق ہے، لیکن پھر ان سے پوچھا کہ اس کریک ڈاؤن کا حکم کس نے اور کیوں دیا ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

دوسری جانب روسی صدر پیوٹن کے حامی ایک سرکردہ سینیٹر میخائل دزابروف نے گرفتار افراد کو فوجی آپریشن میں حصہ لینے کیلیے بھیجنے کا مطالبہ کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ محاذ پر لڑنے کیلیے بیکار ہوں گے لیکن فوجی اسپتالوں اور جنگ کے میدان کے پیچھے کاموں میں مددگار ضرور ہوںگے۔

Comments

- Advertisement -