تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

پی پی دور حکومت: 3 برس میں‌ 52 ہزار امریکیوں‌ کو ویزا دینے کا انکشاف

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں صرف 3 برس کے دوران 52 ہزار سے زائد امریکی باشندوں کو ویزے جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے ان میں سے صرف 2200 ویزے ڈیفنس اتاشی کی منظوری سے جاری ہوئے۔

اے آر وائی نیوز نے پی پی دور حکومت کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کی جانب سے ویزا سے متعلق سوال پر سینیٹ میں پیش کردہ دستاویزات حاصل کرلیں جس میں حسین حقانی کی جانب سے بطور سفیر پاکستانی صدر اور وزیراعظم سیکریٹریٹ کی اجازت سے 3 برس میں پورے 52 ہزار سے زائد امریکی باشندوں کے پاکستان آنے کا انکشاف ہوا ہے۔

پی پی حکومت سے پہلے 10 برس میں بھی 52 ہزار ویزے جاری نہیں ہوئے

دستاویز کے مطابق سال 2008 سے 2011ء کے دوران 52 ہزار94 امریکی باشندوں کو پاکستان کے ویزے جاری کیے گئے جب کہ امریکی شہریوں کو ویزا جاری کرنے سے متعلق سابقہ اعدادو شمار دیکھے جائیں تو پی پی حکومت سے پہلے گزشتہ 10 برس میں بھی 52 ہزار ویزے جاری نہیں کیے گئے جتنے پی پی حکومت نے صرف تین برس میں جاری کیے۔

13 ہزار ویزے سی آئی اے ایجنٹس کو دیے گئے

اے آر وائی نیوز کے نمائندے شاہد میتلا نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کےدور حکومت میں ان تین برس کے دوران امریکیوں کو ویزا جاری کرنے میں بہت فراغ دلی کا مظاہرہ کیا گیا جن کی تعداد 52 ہزار سے زائد بنتی ہے، 13 ہزار ویزے ڈپلومیٹ (سفارت کار) بلکہ یہ کہا جائے کہ سی آئی اے ایجنٹس کو دیے گئے تو غلط نہ ہوگا۔

صرف 2200 ویزے ڈیفنس اتاشی کی مرضی سے جاری ہوئے

انہوں نے بتایا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ صرف 2200 ویزے ایسے تھے جو ڈیفنس اتاشی کی مرضی سے دیے گئے جبکہ بقیہ تمام ویزوں میں ڈیفنس اتاشی کی مرضی شامل نہیں تھی یعنی وہ تمام ویزے جو سی آئی اے ایجنٹس کو دیے گئے ان میں سے صرف 2200 کی منظوری ڈیفنس اتاشی سے لی گئی بقیہ تمام ایجنٹس بغیر منظوری کے پاکستان آئے۔

یہ تفصیلات حنا ربانی کھر نے پیش کی تھیں

انہوں نے ان دستاویزات کے متعلق بتایا کہ یہ تفصیلات اس وقت کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے سینیٹ میں پیش کی تھیں، سینیٹر ایس ایم ظفر نے سوال کیا تھا کہ کتنے امریکی باشندوں کو ویزے جاری کیے گئے جس پر وزیر خارجہ نے ڈاکیو منٹس دیے۔

ایس ایم ظفر نے اس وقت یہ سوال اس لیے پوچھا تھا کہ اس دور میں یہ بات گردش کررہی تھی کہ امریکی باشندوں کو بہتات کے ساتھ ویزے جاری کیے جارہے ہیں جو کہ پاکستان میں دہشت گردی اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

Comments

- Advertisement -