حکومت کی جانب سے بجٹ 2025-26 میں تنخواہ دار افراد کو ٹیکس میں رعایت دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اقدامات کا مقصد درمیانی اور کم آمدنی والے افراد پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنا ہے جس سے معاشی ترقی اور آمدنی میں اضافہ ہو گا۔
مجوزہ اصلاحات کے تحت سالانہ 6 لاکھ تک کمانے والے افراد کے ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے گھٹ کر صرف 1 فیصد ہو جائے گی۔ 6 لاکھ اور 12 لاکھ کے درمیان کمانے والے اسی کمی سے فائدہ اٹھائیں گے۔
انکم ٹیکس سلیبس 2025
1.2 ملین تک کمانے والے ٹیکس دہندگان کے لیے قابل ادائیگی کم از کم ٹیکس 30,000 سے کم کرکے تقریباً 6,000 تک مقرر کیا گیا ہے، جس سے تنخواہ دار طبقے کو فوری ریلیف ملے گا۔
2.2 ملین سے 3.2 ملین پاکستانی روپے کے درمیان کمانے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے 23 فیصد تک گرنے کے ساتھ زیادہ آمدنی والے بریکٹس بھی سازگار ایڈجسٹمنٹ حاصل کرتے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا مقصد ٹیکس کے نظام کو پاکستان کے محنتی شہریوں کے لیے مزید منصفانہ اور معاون بنانا ہے۔ ان کمیوں سے صارفین کے اخراجات میں اضافہ ہوگا اور تمام شعبوں میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
یہ ٹیکس اصلاحات لاکھوں پاکستانیوں کے لیے قابل استعمال آمدنی کو بہتر بنائیں گی جس سے ممکنہ طور پر زیادہ کھپت اور سرمایہ کاری ہو گی۔