تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کورونا انفیکشن کے بعد جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں اضافہ

کراچی: کورونا انفکشن سے صحت یابی کے بعد مریضوں کی ایک بڑی تعداد جوڑوں اور پٹھوں کے درد کا شکار ہو رہی ہے اور یہ شکایات چھ مہینے سے ایک سال تک جاری رہ سکتی ہیں۔

کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر موٹر سائیکل اور رکشوں میں طویل سفر کے دوران لگنے والے جھٹکے بھی کمر درد کے ساتھ ساتھ جوڑوں اور پٹھوں کے درد کا سبب بن رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار مختلف رھیوماٹولوجسٹس یا جوڑوں اور پٹھوں کے درد کے ماہرین نے بدھ کے روز کراچی میں پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کے قیام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاک امریکن آرتھرائٹس سنٹر پاکستان کے نامور جوڑوں اور پٹھوں کے ماہرین اور عہد میڈیکل سنٹر کے مابین ایک مفاہمتی یاداشت کے تحت قائم کیا گیا ہے۔

معاہدے کے تحت پاک امریکن آرتھرائیٹس سنٹر سے وابستہ ماہرین عہد میڈیکل سینٹر کی کراچی میں قائم تمام 20 شاخوں میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کے مریضوں کو معیاری علاج معالجے کی سہولیات فراہم کریں گے۔

آرتھرائٹس سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی نامور رھیوماٹولوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر صالحہ اسحاق کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا کے دوران صحت یاب ہو جانے والے افراد میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کی شکایات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور کئی مریض چھے مہینے سے ایک سال تک شدید درد کی شکایت کرتے رہے ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں میں تباہ حال سڑکوں پر موٹر سائیکلوں اور رکشوں میں روزانہ سفر بھی لوگوں میں کمر درد کے ساتھ ساتھ جوڑوں اور پٹھوں میں درد کا سبب بن رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تقریبا تین فیصد آبادی آرتھرائٹس کے مرض کا شکار ہے، بدقسمتی سے نوے فیصد مریض کسی صحیح معالج تک پہنچ نہیں پاتے اور برسوں پین کلر ادویات استعمال کرنے کے باوجود اپنے جوڑوں اور دیگر اعضا سے محروم ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹر صالحہ جو کہ پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کی مینیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ رھیوماٹولوجی نسبتاً ایک نئی اسپیشلٹی ہے جس کے ماہرین کی تعداد نہایت کم ہے مگر اب کراچی میں پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کے قیام کے بعد کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے افراد تربیت یافتہ ماہرین سے علاج معالجے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔

عہد میڈیکل سینٹر کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بابر سعید خان کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں مبتلا افراد برسوں تکلیف میں مبتلا رہتے ہیں کیونکہ اکثر ان کے امراض کی درست تشخیص نہیں ہو پاتی اور ایسے مریض برسوں دردکش ادویات استعمال کرنے کے باعث گردوں اور جگر کے امراض میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے امراض خاص طور پر آرتھرائٹس کے مرض کی ادویات بہت مہنگی ہیں، ایسے مریضوں کو چاہیے کہ وہ تربیت یافتہ ماہرین سے رابطہ کریں تاکہ جلد تشخیص کے ساتھ ساتھ ان کا جلد علاج شروع ہو سکے اور وہ اپنے تکالیف سے نجات پا سکیں۔

ڈاکٹر بابر سعید خان کا کہنا تھا کہ عہد میڈیکل سینٹر کی تمام شاخوں پر جوڑوں اور پٹھوں کے علالج کے ماہرین میسر ہوں گے جب کہ آنے والے دنوں میں ان سینیٹرز کی تعداد بڑھا کر پورے پاکستان میں ان امراض کا علاج فراہم کیا جائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیاقت نیشنل اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر طاہرہ پروین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جنہیں کام کے دوران جوڑوں میں درد محسوس ہوتا ہے جو کہ آرام کرنے کے دوران مزید بڑھ جائے، ایسے مریضوں کو جوڑوں اور ہڈیوں کے درد کے ماہرین یا رھیوماٹولوجسٹس سے فوری طور پر رابطہ کرنا چاہیئے۔

اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے وابستہ ماہر ڈاکٹر تابع رسول اور دیگر ماہرین نے بھی خطاب کیا۔

Comments

- Advertisement -