لندن : حکومت نے کرائسٹ چرچ حملے کے بعد لندن اور مانچسٹر کی مساجد و مسلمانوں کی دیگر عبادت گاہوں پر پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کو تعینات کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعے کی نماز کے دوران مسلح دہشت گردوں نے دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اب تک 49 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے مانچسٹر میں بھی مساجد کی سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے مساجد کے باہر پولیس پیٹرولنگ بڑھا دی۔
برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، دہشت گرد ہمیں تقسیم نہیں کرسکتے، برطانوی شہریوں کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
میئر لندن صادق خان نے لندن میں واقع مساجد کی سیکیورٹی انسداد دہشت گردی یونٹ کے حوالے کرنے کی تصدیق کی، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اقدامات اس لیے کیے گئے ہیں تاکہ کوئی لندن میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملہ نہ کرے۔
صادق خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’’افسوس ناک خبر سن کر دل اداس ہوگیا کہ نیوزی لینڈ میں بے گناہ افراد کو ان کے ایمان کی وجہ سے قتل کیا گیا‘‘۔
لندن کی عوام کرائسٹ چرچ میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کا سامنا کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں، لندن ہمیشہ اپنے اندر کی ہمہ جہتی کو برقرار رکھے گا جسے کچھ لوگ تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں لندن میں مقیم مسلمانوں کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ یہاں تمام مساجد پر انسداد دہشت گردی فورس تعینات ہیں آپ سکون سے عبادت کے لیے جائیں۔
مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق
یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔