پاکستان کے 242 رنز کے تعاقب میں بھارت کی بیٹنگ جاری ہے اور اس نے اب سے کچھ دیر قبل 20 اوورز میں 2 وکٹوں پر 109 رنز بنا لیے ہیں۔
دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کی پوری ٹیم آخری اوور میں 241 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔
اوپنرز کے ابتدائی نقصان کے بعد کپتان رضوان اور سعود شکیل نے پاکستان کو مشکل صورتحال نکالا تاہم پھر دونوں کی پے در پے وکٹیں گرنے کے بعد قومی ٹیم پھر مشکل کا شکار ہو گئی اور آدھی ٹیم 165پویلین لوٹ گئی۔
قومی کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستان جانب سے بابر اعظم اور امام الحق نے اننگ کا آغاز کیا۔ تاہم ٹیم کی نصف سنچری سے قبل ہی دونوں اوپنرز آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
بابر اعظم جو بڑی اننگ کھیلنے کے موڈ میں دکھائی دے رہے تھے وہ ہاردک پانڈیا کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کاٹ بی ہائینڈ ہوگئے۔ انہوں نے 26 گیندوں پر 23 رنز کی اننگ کھیلی۔ ان کی مختصر اننگ میں پانچ چوکے شامل تھے۔
اس کے فوری بعد امام الحق ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 26 گیندوں پر 10 رنز بنائے۔
View this post on Instagram
47 کے مجموعی اسکور پر دونوں اوپنرز کے پویلین لوٹنے کے بعد کپتان محمد رضوان اور نوجوان بیٹر سعود شکیل نے کریز سنبھالی۔ ابتدا میں دونوں نے محتاط انداز اختیار کیا تاہم ٹیم کی سنچری مکمل ہونے کے بعد دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 104 رنز کی قیمتی پارٹنر شپ قائم کی۔
View this post on Instagram
اس دوران سعود شکیل نے بھارت کے خلاف پہلی اور کیریئر کی چوتھی ون ڈے نصف سنچری مکمل کی۔
View this post on Instagram
پاکستان کا اسکور 151 رنز پر پہنچا تو رضوان کو نصف سنچری مکمل کرنے سے قبل اکشر پٹیل نے بولڈ کر دیا۔ انہوں نے 77 گیندوں پر 46 رنز اسکور کیے۔ اس کے کچھ دیر بعد سعود شکیل بھی 62 رنز بنا کر وکٹ گنوا بیٹھے۔ طیب طاہر صرف چار رنز کے مہمان ثابت ہوئے، انہیں رویندر جڈیجا نے بولڈ کیا۔
جارح بلے باز خوشدل شاہ نے 38 رنز کا اضافہ کیا جس میں دو چھکے شامل تھے جب کہ حارث رؤف نے 8 اور نسیم شاہ نے 14 رنز بنائے۔
بھارت کی جانب سے ایک بار پھر کلدیپ یادیو نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، ہاردک پانڈیا نے 2 جب کہ جڈیجا، اکشر پٹیل اور ہرشت رانا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
آج کے میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں زخمی ہوکر ٹورنامنٹ سے باہر ہونے والے فخر زمان کی جگہ امام الحق کو فائنل الیون میں شامل کیا گیا ہے جب کہ بھارت کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان محمد رضوان نے کہا کہ آج کا میچ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ کھلاڑی دبئی کی کنڈیشنز سے اچھی طرح واقف ہیں۔
محمد رضوان نے مزید کہا کہ کوشش کریں گے کہ اچھا کھیل کر اسکور بورڈ پر اچھا ٹوٹل سجائیں۔
بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ اس پچ پر ہدف کا تعاقب آسان نہیں۔ گزشتہ میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف ہمیں بھی ہدف کے تعاقب میں مشکل پیش آئی تھی۔
آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔
پاکستان:
محمد رضوان (کپتان)، سلمان علی آغا (نائب کپتان)، امام الحق، بابر اعظم، سعود شکیل، طیب طاہر، خوشدل شاہ، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف، ابرار احمد۔
بھارت:
روہت شرما (کپتان)، شبھمن گل (نائب کپتان)، ویرات کوہلی، شریاس ائیر، اکشر پٹیل، کے ایل راہول، ہاردک پانڈیا، رویندرا جڈیجا، ہرشتھ رانا، محمد شامی، کلدیپ یادیو۔
واضح رہے کہ پاکستان کو افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 60 رنز سے شکست ہوئی تھی جب کہ بھارت نے میگا ایونٹ کے اپنے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کو ہرا چکی ہے۔
پاکستان جو ٹورنامنٹ کا دفاعی چیمپئن ہے۔ اس کو اپنے اعزاز کے دفاع کی مہم جاری رکھنے کے لیے اس کو آج کا میچ جیتنا لازمی ہے۔
چیمپئنز ٹرافی میں روایتی حریفوں کے باہمی مقابلے میں پاکستان کا ریکارڈ بھارت سے بہتر ہے۔ دونوں ٹیموں نے میگا ایونٹ میں اب تک پانچ میچز کھیل رکھے ہیں۔ تین میچز میں گرین شرٹس جب کہ دو میچز میں بلیو شرٹس کامیاب رہی ہے۔
2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں بھارت کو 180 رنز کے بھاری مارجن سے ہرا کر پہلی بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔