اشتہار

بھارت : مقتول مسلم رہنما عتیق احمد اور اشرف سپرد خاک

اشتہار

حیرت انگیز

لکھنؤ : بھارت میں گزشتہ روز ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں پولیس کسٹڈی میں قتل کیے جانے والے بھائیوں عتیق احمد اور اشرف احمد کو سپرد خاک کردیا گیا۔

مقتولین کی نماز جنازہ اور تدفین میں عتیق احمد کے دو نابالغ بیٹے شریک ہوئے تاہم ان کی بیوہ شائستہ پروین نے شرکت نہیں کی۔

تفصیلات کے مطابق عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کی نمازہ جنازہ اور تدفین گزشتہ رات بعد نماز عشاء عمل میں لائی گئی۔ تین ملزمان کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے عتیق احمد اور اشرف احمد کو پریاگ راج کے پرانے شہر کے علاقے کساری مساری قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

- Advertisement -

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے روز ان کے بیٹے اسد احمد کو بھی یہیں سپرد خاک کیا گیا تھا۔ یہ وہ قبرستان ہے جہاں ان کے تمام آباؤاجداد دفن ہیں عتیق کو اپنے بیٹے کی آخری رسومات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی اور چند گھنٹے بعد پولیس کی حراست میں ہی ان دو بھائیوں کو بھی مار دیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تدفین کے وقت پولیس کی بھاری نفری موجود تھی اس موقع پر آنے والے افراد کے شناختی کارڈ دیکھ کر انہیں قبرستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی تھی۔ عتیق احمد کی تدفین میں ان کے دو نابالغ بیٹے اجہان اور ابان بھی پولیس کی سیکورٹی میں شرکت کی یہ دونوں بھی امیش پال قتل کیس میں اپنے والد کے ساتھ ملزمان نامزد ہیں چونکہ یہ دونوں نابالغ بچے ہیں انہیں جیل کے بجائے اسٹیٹ ھوم میں رکھا گیا ہے۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق عتیق احمد کی بیوہ شائستہ پروین تدفین کے وقت موجود نہیں تھی جو پولیس ریکارڈ میں مفرور ملزمہ ہیں۔

عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کی نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد آج شام ان کے سسر اور دیگر رشتہ داروں کے حوالے کی گئی تھیں۔قبل ازیں سوروپ رانی اسپتال میں عتیق اور انکے بھائی کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔

واضح رہے کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب پولیس دونوں کو طبی معائنے کیلئے میڈیکل کالج لے جایا جارہا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں