تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

بھارت میں کورونا نے پنجے گاڑ لیے، سیوریج کا پانی بھی خطرناک

لکھنؤ : بھارت میں سیوریج کا پانی بھی کورونا زدہ نکلا، ممبئی کے بعد اتر پردیش کے شہر لکھنؤ میں تین مقامات پر سیوریج کے پانی میں کورونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

کورونا کی عالمی وباء کی دوسری اور خطرناک لہر کے دوران بھارتی ریاست یوپی کی انتظامیہ بحران پر قابو پانے کا دعویٰ تو کررہی ہے جبکہ اب سیوریج کے پانی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد دارالحکومت لکھنؤ میں ہلچل مچ گئی ہے۔

لکھنؤ کی لیبارٹری میں پانی کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے بعد پانی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ سیوریج واٹر میں کورونا وائرس موجود ہونے کی خبریں منظر عام پر آنے سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔

پی جی آئی مائیکروبیولوجی ڈیپارٹمنٹ (ایچ او ڈی) کے سربراہ ڈاکٹر اُجوالہ گھوشل نے بتایا کہ ملک میں سیوریج کے نمونے لینے کا کام آئی سی ایم آر-ڈبلیو ایچ او نے شروع کیا تھا۔ اس میں یوپی کے مختلف اضلاع سے بھی سیوریج کے نمونے بھی لئے گئے ہیں۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ اس سے کچھ ماہ قبل ممبئی میں بھی سیوریج کے پانی میں کورونا وائرس کی موجودگی کی خبریں سامنے آئی تھیں اور اب لکھنؤ میں تین مقامات پر سیوریج واٹر میں کورونا وائرس پائے جانے سے عوام کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں و سائنسدانوں کی فکر میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق لکھنؤ کے کھدرا، مچھلی محل اور گھنٹہ گھر کے پاس والے علاقہ میں موجود سیویج میں کورونا وائرس ملے ہیں۔ سیوریج کے پانی سے کورونا وائرس انفیکشن بڑھنے کے سوال پر ڈاکٹروں نے کہا کہ پانی سے انفیکشن پھیلے گا یا نہیں، یہ ریسرچ کے بعد ہی پتہ چل پائے گا۔

محققین کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل پی جی آئی کے مریضوں میں ایک تحقیق کی گئی تھی اس وقت پتہ چلا تھا کہ کورونا وائرس پانی تک بھی پہنچ سکتا ہے۔

ان حالات میں اس بات کا امکان موجود ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا تمام مریضوں کے پاخانہ سے وائرس سیوریج تک پہنچ گیا ہے۔ کئی دیگر تحقیقی مقالوں میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 50فیصد مریضوں کے پاخانہ کے وائرس سیوریج تک پہنچتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -