چیئرمین امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی اسٹیون شنیک نے امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اقلیتوں پر کیے جانے والے مظالم پر بھارت کو تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے۔
یہ بات انہوں نے نمائندہ اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر اسٹیون شنیک نے بھارت میں مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کیلئے جگہ تنگ کی جارہی ہے، بھارتی مسلمانوں کو شہریت سے بھی محروم کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت میں بسنے والے سکھوں کو بھارت سے جان کا خطرہ ہے، کینیڈا میں ہونے والا سکھ رہنما کا قتل ایک ہولناک واردات ہے، بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتیں بھی خوف کا شکار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اسٹیون شنیک نے کہا کہ بھارتی آئین سکھوں کو بھی ہندو قرار دیتا ہے جو کہ سراسر غلط ہے کیونکہ آپ کسی پر بھی اپنامذہب زبردستی مسلط نہیں کرسکتے۔
چیئرمین امریکی کمیشن نے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کے حوالے سے بھارتی حکومت کے فیصلوں پر ہمیں تشویش ہے، سٹیزن ایکٹ کے ذریعے بھارتی مسلمانوں کو شہریت سے محروم کیا جارہا ہے۔