ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

مودی کی مسلم دشمنی، بھارت کی متعدد ریاستوں میں مدارس پر پابندی عائد

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: مودی سرکار نے مسلم دشمنی کے تحت متعدد ریاستوں میں مدارس پر پابندی لگاتے ہوئے لاکھوں طلبہ کو روایتی اسکولوں میں داخلے کی ہدایت کر دی۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اتر پردیش ہائی کورٹ نے مدرسوں سے متعلق 2004 کا قانون منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس سے متعلق قانون سے آئینی سیکولرازم کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

مذکورہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب بھارت میں اگلے ماہ الیکشن ہونے جا رہے ہیں۔ موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی تیسری بار اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

- Advertisement -

اس اقدام سے صرف اتر پردیش میں 25 ہزار مدارس بند ہونے کا خطرہ ہے جبکہ 27 لاکھ طلبہ اور 10 ہزار اساتذہ متاثر ہوں گے۔ ریاست کے 24 کروڑ افراد میں ہر پانچواں شخص مسلمان ہے۔

اتر پردیش ہائی کورٹ نے وکیل انشومن سنگھ راٹھور کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

جج سبھاش ودیارتھی اور وویک چوہدری نے حکم نامے میں لکھا کہ ریاستی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ 6 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کو روایتی اسکولوں کے بغیر نہ چھوڑا جائے۔

مسلمان اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے الزام عائد کیا ہے کہ الیکشن کے قریب آتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں نے اسلام مخالف نفرت انگیز تقریریں شروع کر دی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں