جنیوا،لاس اینجلس : اقوام متحدہ کی ٹیم نے کشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیش نظرمقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیرکا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
بین الاقوامی جریدے لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق منگل کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سیل کے چیف نے دورہ کشمیرکی درخواست کی تھی دورے کا مقصد حقائق کاجائزہ لینا تھا جہاں آزادی کی تحریک کو دبانے کیلئے بھارتی فورسز طاقت کا استعمال کررہی ہیں۔
اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید راد حسین نے سرحد کے دونوں ا طراف مقبوضہ اور آزاد کشمیرتک رسائی کی درخواست کی تھی۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے زید حسین نے بتایاکہ پاکستان نے ان کی درخواست پر اجازت دیدی ہے اور یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اب ایک آزاد ، غیرجانبدارعالمی مشن کی اشد ضرورت ہے اور اسے مکمل آزادی حاصل ہوتاکہ دونوں ممالک کی طرف سے ہونیوالے دعوﺅں کا جائزہ لیا جاسکے۔
اقوام متحدہ کی اس درخواست پر بھارت نے دورے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا اورموقف اپنایا کہ بیرونی انکوائری کی ضرورت نہیں اور ’وہ جلد از جلد حالات کو معمول پر لانے کے لیے کوشاں ہیں۔وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ’بھارتی جمہوریت کے پاس وہ تمام کچھ ہے جو جائزشکایات سے نمٹنے کیلئے ضرورت ہے۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کشمیری مجاہد ’برہان وانی‘ کی شہادت کے بعد سے اب تک کم ازکم 81افراد شہید ہوچکے ہیں اور تمام افراد عام شہری ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہری احتجاج کے دوران پولیس سٹیشن یا سرکاری عمارتوں پر پتھراﺅ کرتے ہیں جبکہ بھارتی فورسز سیدھی فائرنگ یا آنسو گیس کی شیلنگ کرتی ہیں۔
سری نگر کے سرکاری ہسپتال میں پیلٹ گن کی وجہ سے متاثرہ 800سے زائد افراد کی آنکھوں کا علاج کیاگیا جن میں سے بیشتر کی جزوی طورپر بینائی ضائع ہوگئی کیونکہ پیلٹ گن میں استعمال ہونیوالے چھرے دھات سے بنے ہوتے ہیں جن کی بیرونی تہہ پر ربڑ ہوتا ہے۔