جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

نئی دہلی : اونچی ذات کا غرور، شرپسندوں نے دلت نوجوان کو جلا کر مار ڈالا

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : اونچی ذات کے لوگوں نے دلت نوجوان کو جلا کر مار ڈالا، ذاتی لڑائی کو ہندو مسلم فسادات کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی، نوجوان کو مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگائی گئی۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسندی عروج پر ہے جہاں ہندو انتہا پسند گروہوں نے نہ صرف مسلمانوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے بلکہ ان کے ظلم سے نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں رہے۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں چوبیس سالہ نوجوان کو صرف اس لیے آگ لگا کر مار دیا گیا کیونکہ اس کا تعلق دلت ذات سے تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں دلت برادری کے دھنی رام اہیرور نامی نوجوان کو تقریبا-20 سے 15افراد نے آگ لگادی جس میں وہ 60 فیصد جھلس گیا اور اس وقت بھوپال کے حمیدیہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔

مدھیہ پردیش کے ساگر میں موتی نگر پولیس اسٹیشن کے تحت دھرم شری کے علاقے میں پیش آیا، کچھ معاملات پر تنازعہ کے بعد چھٹو، اذو پٹھان اور کالو سمیت لوگوں کے ایک گروہ نے دھنیرام اور اس کے اہل خانہ پر حملہ کیا اور اسے گھیر کر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔

شرپسندوں نے بعد میں مشہور کردیا کہ آگ لگانے والے مسلم برادری کے لوگ تھے، ملزمان پچھلے کئی مہینوں سے دھنیرام کو ہراساں کررہے تھے یہاں تک کہ اس نے ساگر کے موتی نگر پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی کہ اس کی جان کو خطرہ ہے لیکن پولیس نے اس کی حفاظت کے لئے کوئی کارروائی نہیں کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں فریقوں کے مابین واقعے سے دو دن قبل لڑائی ہوئی تھی لیکن یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ اس کے بعد بھی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

مزید پڑھیں : گاڑی کیوں خریدی؟ دلت نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا وحشیانہ تشدد

دھنی رم اھیروار کو واقعے کے بعد بندیل کھنڈ میڈیکل کالج لے جایا گیا ، جہاں سے دو دن بعد اسے بھوپال ریفر کردیا گیا۔ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 294.323 ، 452.307اور ایس سی / ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ان میں سے تین کو پولیس نے اس معاملے میں گرفتار کیا ہے جبکہ چوتھا مفرور ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں