بھارت میں حالیہ مہاراشٹر اسمبلی کے انتخابی نتائج سے سب کو چونکا دیا جس میں خونی رشتے داروں نے ایک دوسرے کو شکست دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں اس بار شرد پوار کنبہ سمیت کئی سیاسی کنبوں کے رکن ایک دوسرے کے خلاف میدان میں تھے۔ انتخابی نتائج آئے تو سب کو چونکا دیا کیونکہ اس میں باپ نے بیٹی کو، بھائی نے بہن اور چچا نے بھتیجے کا شکست دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گڑھ چرولی کے اہیری اسمبلی حلقے میں این سی پی کے رہنما اور وزیر مملکت دھرم راؤ بابا اپنی بیٹی بھاگیہ شری کے ہی خلاف انتخاب لڑ رہے تھے۔ نتائج آنے پر پتہ چلا کہ دھرما راؤ نے اپنی بیٹی بھاگیہ شری کو بھاری مارجن سے شکست دے دی۔
ناندیڑ کے لوہا اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کے سابق لوک سبھا رکن پرتاپ پاٹل چکھلیکر نے اس بار نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور اپنی سگی بہن آشا بائی شندے پر کامیابی حاصل کی۔
بارامتی اسمبلی سے شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار نے اپنے سگے بھتیجے یوگیندر یادو کو ایک لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔
اسی طرح مراٹھ واڑہ علاقہ کے چھترپتی شمبھاجی نگر ضلع کے کنڑ اسمبلی حلقہ سیٹ پر سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما راؤ صاحب دانوے کی بیٹی سنجنا جادھو اپنے سابق شوہر ہرش وردھن جادھو کو سخت مقابلے کے بعد ہرایا۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں برسراقتدار مہایوتی کو واضح اکثریت مل چکی ہے۔ 288 اراکین والی اسمبلی میں این ڈی اے اتحاد کو 236 نشستیں ملی ہیں جب کہ اپوزیشن اتحاد مہاوکاس اگھاڑی کے ہاتھ صرف 49 نشستیں آئی ہیں۔