ممبئی: سابق پاکستانی اسپینر ثقلین مشتاق بھارتی کرکٹ ٹیم اور مینجمنٹ کے لیے سر کا درد بن گئے، خصوصی بال ’’دوسرا‘‘ کی انگلش اسپینرز کو دی گئی ٹریننگ نے ایسا جادو دکھایا کہ وہ میزبان ٹیم کے لیے خطرے کا سبب بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت اور انگلینڈ کی ٹیموں کے مابین کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں انگلش اسپینرز کی گھومتی گیندیں انڈین بلے بازوں کی پریشانی کا سبب بن گئیں جس کے بعد میجنمنٹ اگلا ٹیسٹ ٹرننگ پچ پر منعقد کرنے سے خوف زدہ نظر آرہی ہے۔
دونوں ٹیمیوں کے مابین کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں انگلش ٹیم کے اسپینر عادل رشید، معین علی اور ظفر انصاری نے ثقلین مشتاق سے سیکھی ہوئی گھومتی گیندوں سے بھارتی بلے بازوں کے لیے مسائل پیدا کیے۔
ممبئی ٹیسٹ میں گریم سوان اور منوٹی پینسر 20 میں سے 19 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے جب کہ حال ہی میں راجکوٹ میں کھیلے جانے والے میچ میں انگلش بیٹسمینوں نے میزبان اسپین باؤلز کا کامیابی سے سامنا کرتے ہوئے سنچریاں بھی اسکور کیں۔
ثقلین مشتاق کی جانب سے انگلش ٹیم کی کوچنگ کے لیے معاہدے میں توسیع نے بھارتی مینجمنٹ کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے کیونکہ بھارت نے ہوم گراؤنڈ پر ایسی پچ تیار کی ہیں جو اسپین باؤلرز کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ممبئی میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں 16 میں سے 13 بھارتی بلے بازوں کو اسپینرز نے پویلین روانہ کیا جن میں عادل رشید کی 7 وکٹیں بھی شامل ہیں۔
یاد رہے دوسرا کے ماسٹر ثقلین مشتاق نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 1999 میں ہونے والے 3 ٹیسٹ میچز میں بھارتی بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچاتے ہوئے 20 وکٹیں حاصل کی تھیں۔