نئی دہلی: بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسان تاحال سراپا احتجاج ہیں، وہ اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کے لیے بھی تیار نہیں اور اب کسانوں نے نئی حکمت عملی بھی اپنا لی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متنازع قوانین کے خلاف تحریک میں شامل کسانوں نے کنڈلی بارڈ کے اطراف رہائش کے لیے جھونپڑیاں بنانا شروع کردی ہیں جس کے باعث جی ٹی روڈ کا نظارہ ہی تبدیل ہوگیا۔ کسان قبل ازیں پختہ تعمیرات کروا رہے تھے لیکن مقدمات درج ہونے پر انہوں نے فیصلہ تبدیل کیا۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین اور دھرنے میں شریک کسان اب جی ٹی روڈ پر جھونپڑیاں تیار کررہے ہیں جہاں ٹریکٹر اور ٹرالیوں کی جگہ چھوٹی چھوٹی جھونپڑیوں نے لی ہے۔
دہلی بارڈرز پر کسان گزشتہ چار ماہ سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک واپس نہیں جانا چاہتے، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کنڈلی بارڈ کے مقام پر عارضی جھونپڑیاں بنانا شروع کردی ہیں۔
کسان تحریک، ایک اور کسان نے جان دے دی
خیال رہے کہ اس سے قبل مظاہرین نے سڑک پر پختہ تعمیرات شروع کردی تھی لیکن انتظامیہ کے ایکشن لینے پر کسانوں نے نیا منصوبہ بنایا اور اب روڈ ایک بستی کا منظر پیش کررہا ہے۔