تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بھارت میں زہریلی گیس سے 5 ہزار سے زائد افراد کی حالت خراب ،8 ہلاک

امراوتی : بھارت میں گیس لیک ہونے کے واقعے میں آٹھ افراد ہلاک اور پانچ ہزار سے زائد لوگوں کی حالت غیر ہوگئی، گیس کے اخراج کا اثر پانچ کلو میٹر کے دائرے میں تھا۔

تفصیلات کے مطابق آندھرا پریش میں واقع وشاکھا پٹنم کے آر آر وینکٹ پورم گاؤں میں ایل جی پالیمرانڈسٹری میں زہریلی گیس لیک ہونے کی اطلاع ملی ہے۔

اس گیس لیکج سے آٹھ افراد جان کی جازی ہار گئے جبکہ پانچ ہزار سے زائد افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا، میڈیا کے مطابق آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کے بعد لوگوں کو اسپتال لے جایا جا رہا ہے۔ موقع پر پولیس فائربریگیڈ اور ایمبولینس پہنچ چکی ہے۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر وزیراعظم نریندر مودی نے وشاکھاپٹنم کے حوالے سے ایم ایچ اے اور این ڈی ایم اے کے عہدیداروں سے بات کی اور انہیں ہدایت کی کہ اس معاملے کی سخت نگرانی کی جائے، انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کا بھی اظہار کیا۔

اس حوالے سے ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایم ایچ او) نے بتایا کہ آر آر وینکٹاپورم گاؤں میں واقع ایل جی پولیمر انڈسٹری میں زہریلی گیس کے رساؤ کے بعد ایک بچے سمیت آٹھ افراد کی موت ہوگئی ہے کمپنی میں کمیاوی حادثہ ہوا ہے۔

گیس کے اخراج کا اثر پانچ کلو میٹر کے دائرے میں دیکھا جارہا ہے، گیس لیکج سے ہزاروں افراد بیہوش ہوگئے جن میں مرد وخواتین اور بچے بھی شامل ہیں جن کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

اس کے علاوہ سٹی کمشنر نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، کمشنر کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق یہ گیس چار کلومیٹر کے دائرے میں پھیلی ہے اور کچھ گاؤں کو خالی بھی کرا لیا گیا ہے۔

متاثرہ لوگ کھجلی اور سانس کی تکلیف کی شکایت کر رہے ہیں، علاقے کے لوگوں کو فوری طور پر گھر چھوڑنے کے لیے کہا گیا

Comments

- Advertisement -