گجرات: بھارتی ریاست گجرات میں فسادات کے دوران مرنے والوں کی تعداد نو ہوگئی، احتجاج کے باعث ریاست میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے جبکہ ریاست کے پانچ شہروں میں کرفیو نافذ ہے۔
بھارتی ریاست گجرات میں فسادات پر قابو نہ پایا جاسکا، ریاست میں پٹیل برادری کو بہتر تعلیم اور ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کی تحریک کی قیادت کرنے والے نوجوان رہنما ہاردک پٹیل کی گرفتاری اور رہائی کے بعد کئی علاقوں میں پرتشدد واقعات پیش آئے تھے اور آبائی ریاست کے عوام نے احتجاج شروع کردیا۔
احتجاجی مظاہروں کے دوران مرنے والوں کی تعداد نو ہوچکی ہے اور درجنوں زخمی ہیں، ریاست میں سکیورٹی کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے فوج کو بلا لیا تھا۔
احمد آباد میں پولیس مظاہرین کی تلاش میں گھروں میں گھسی تو مودی کے حمایتی بھی اپنی سرکار کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے، جب گجرات پولیس کی گھروں میں گھس کر تشدد کرنے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر آئی تو سرکار نے موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بند کرا دیا۔
بھارتی ریاست گجرات میں تین روز سے حالات خراب ہیں، جہاں دکانیں، اسکول اور دیگر کاروبار زندگی بری طرح متاثر ہے۔
دوسری طرف ہاردک پٹیل نے اموات کے لیےٴذمہ دار پولیس اہلکاروں کو 48 گھنٹے کے اندر معطل کرنے اور ہلاک ہونے والوں کے خاندان معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے، انھوں نے کسانوں سے اپیل کی ہے وہ شہروں میں دودھ اور سبزیوں کی فراہمی بند کر دیں۔