کراچی: ایشیا کپ میں پاک بھارت میچ سے قبل سابق پاکستانی کھلاڑیوں نے قومی ٹیم کو فیورٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میچ میں بھارت پر دباؤ ہوگا، بھارت کو کوہلی کی کمی محسوس ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق پاک بھارت میچ سے قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں دونوں ملکوں کے سابق کرکٹرز کے ساتھ تبصرے کیے گئے جس میں پاکستان کی طرف سے شاہد آفریدی، تنویر احمد، شعیب اختر اور یونس خان شامل تھے جبکہ بھارت کی طرف سے کپل دیو، گوتم گھمبیر اور سندیپ پاٹل موجود تھے۔
ویرات کوہلی کے بغیر بھارت کی ٹیم متوازن نہیں، یونس خان
سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم یونس خان نے کہا ہے کہ ٹیم کی موجودہ پرفارمنس اہمیت رکھتی ہے، ٹیسٹ کے ساتھ بھارتی ٹیم ون ڈے میں بھی ٹھیک نہیں کھیلی، ویرات کوہلی کے بغیر بھارت کی ٹیم متوازن نہیں ہے۔
یونس خان نے کہا کہ ماضی کے ریکارڈ سے زیادہ ٹیم کی موجودہ پرفارمنس اہمیت رکھتی ہے، ہمارے پاس بابر اعظم موجود ہے جو ویرات کوہلی سے کم نہیں، بھارت ویرات کوہلی کو کیوں نہیں کھلا رہا اس پر بات ہونی چاہئے۔
پاکستان کو بیٹنگ کرکے 300 سے زائد اسکور کرنا چاہئے، شاہد آفریدی
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ میچ میں ریورس سوئنگ بہت اہمیت رکھتی ہے، ڈیو فیکٹر ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، پاکستان کو بیٹنگ کرکے 300 سے زائد اسکور کرنا چاہئے۔
آفریدی نے کہا کہ ویرات کوہلی بھارتی ٹیم کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہے، بھارتی ٹیم کو ویرات کوہلی کی کمی محسوس ہوگی جبکہ مشکل صورتحال میں جو ٹیم بوکھلاہٹ کا شکار نہ ہو میدان مار جاتی ہے۔
کشمیر کے حوالے سے آفریدی نے کہا کہ مسئلہ ختم ہوسکتا ہے کشمیر والوں سے پوچھنا چاہئے، کشمیر والے جو کہیں وہ کرلیں مسئلہ ختم ہوجائے گا۔
کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے بھارتی سابق کھلاڑی سندیپ پاٹل نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو بیچ میں نہ لائیں، کرکٹ پر بات کریں۔
پاکستان کو یو اے ای میں کھیلنے کا زیادہ فائدہ ہے، شعیب اختر
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے مطابق پاکستان وکٹ کنڈیشنز سے واقف ہے، پاکستان 9 سال سے یو اے ای میں کھیل رہا ہے، قومی ٹیم کو یو اے ای میں کھیلنے کا زیادہ فائدہ ہے، بھارت نے دبئی کی 45 ڈگری میں لینڈ کیا ہے، پاکستان کو پہلی بیٹںگ کرکے بڑا اسکور کرنا چاہئے۔