تامل ناڈو میں دولہا نے شادی سے ایک روز قبل کزن کے ساتھ رقص کرنے پر طیش میں آکر اپنی ہونے والی دلہن کو تھپڑ جڑا تو دلہن نے شادی منسوخ کرکے عین شادی کے دن اسی کزن سے بیاہ رچا لیا۔
آپ نے وہ مثل تو سنی ہوگی کہ ’’اب پچھتاوے کیا ہوت، جب چڑیاں چگ گئیں کھیت‘‘ اور ’’ بھاگتے چور کی لنگوٹی صحیح‘‘ ، تو پڑوسی ملک بھارت میں ان ہی دو نوں مثالوں کے مترادف واقعہ پیش آیا، جب دولہا کے تھپڑ کے جواب میں دلہن نے اس سے شادی منسوخ کرکے اپنے کزن سے ساتھ شادی کرلی تو دلہا نے شادی پر اپنی جانب سے خرچ کیے جانے والے لاکھوں روپے کا دلہن والوں سے واپسی کا مطالبہ کردیا۔
بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں پیش آنے والا یہ واقعہ وہاں مقامی میڈیا میں رپورٹ ہوا ہے جس کے مطابق دولہا اور دلہن نے 20 جنوری کو شادی کے بندھن میں بندھنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن شادی سے ایک روز قبل ایک واقعے نے شادی کے پنڈال کے پورے منظر نامے کو تبدیل کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی سے ایک روز قبل جوڑے کے اہلخانہ کی جانب سے رکھی گئی ایک تقریب میں ہونے والے دولہا اور دلہن ایک ساتھ رقص کررہے تھے کہ اچانک اسٹیج پر دلہن کا کزن نمودار ہوا اور دولہا اور دلہن کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر ان کے ساتھ رقص میںشامل ہوگیا جس سے دلہا کے تیور بدل گئے۔
دولہے نے اس حرکت پر مذکورہ شخص کے ساتھ دلہن کو بھی دھکا دیا، تاہم دلہن کے اہلخانہ نے دعویٰ کیا کہ دولہے نے دلہن کو تھپڑ بھی مارا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دلہن کے والد نے دولہے کی جانب سے اپنی بیٹی کو تھپڑ مارنے اور انہیں اہلخانہ سمیت شادی ہال سے نکل جانے کا کہنے پر سخت برہم ہوئے جب کہ دلہن نے اپنی شادی منسوخ کردی۔
بعد ازاں دلہن نے اپنے اہلخانہ کی جانب سے رشتہ طے کرنے پر اسی کزن سے شادی کے مقررہ دن بیاہ رچا لیا جس کی وجہ سے اس کی پہلی شادی منسوخ ہوئی۔
دوسری جانب دولہے نے مقامی پولیس اسٹیشن میں اپنے نہ ہونے والے سسرالیوں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے جس میں ان سے 75 لاکھ روپے کی اس رقم واپسی کا مطالبہ کیا ہے جو اس کے خاندان نے شادی کی تیاریوں اور اس حوالے سے ہونے والی تقریبات میں خرچ کیے تھے۔