نئی دہلی: بھارت اقلیتوں کے ساتھ سلوک پر ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کے تبصرے پر آگ بگولا ہو گیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق ہندوستان نے ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے انڈیا میں مسلمانوں کے ساتھ سلوک پر کیے گئے تبصرے کی مذمت کرتے ہوئے ان کے ریمارکس کو ’’غلط معلومات اور ناقابل قبول‘‘ قرار دیا ہے۔
علی خامنہ ای نے پیر کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ ’’ہم اپنے آپ کو مسلمان نہیں سمجھ سکتے اگر ہم ان مصائب سے غافل ہیں جو ایک مسلمان میانمار، غزہ، ہندوستان یا کسی اور جگہ برداشت کر رہا ہے۔‘‘
جواب میں بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اس بیان کی ’’سختی سے مذمت‘‘ کرتا ہے، ترجمان نے کہا کہ ’’اقلیتوں پر تبصرہ کرنے والے ممالک کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ دوسروں کے بارے میں کوئی مشاہدہ کرنے سے پہلے اپنے ریکارڈ کو دیکھیں۔‘‘
واضح رہے کہ ایران اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تعلقات عموماً بہتر رہے ہیں، اور ابھی مئی میں دونوں نے ایرانی بندرگاہ چابہار کو ترقی دینے اور چلانے کے لیے 10 سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر کا بھارت میں مسلمانوں سے ہتک آمیز سلوک سے متعلق بیان
روئٹرز کا کہنا ہے کہ بھارت اپنے حریف پاکستان میں کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایران، افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کو سامان کی ترسیل کے لیے خلیج عمان کے ساتھ ساتھ ایران کے جنوب مشرقی ساحل پر چابہار میں بندرگاہ تیار کر رہا ہے۔
اس تناظر کے باوجود سپریم لیڈر خامنہ ای ماضی میں بھی ہندوستانی مسلمانوں اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو درپیش مظالم پر ہندوستان پر تنقید کرتے رہے ہیں۔