کولکتہ : بھارت میں عورتوں نے بھی اے ٹی ایم لوٹنا شروع کردیے، شہریوں کو یرغمال بنا کر ان کے اے ٹی ایم کارڈ چھین کر رقوم نکالنے کی وارداتیں بڑھ گئیں۔
بھارتی ریاست کولکتہ میں پولیس نے ایک ڈکیت گروہ کو گرفتار کیا ہے جس میں صرف خواتین ہی شامل ہیں جو اپنے مخصوص انداز سے شہریوں کو یرغمال بنانے کے بعد اس کی جیب سے ہی نہیں بلکہ بینک سے بھی رقم نکال لیتی ہیں۔
مغربی بنگال میں کولکتہ کا سونا گاچھی علاقہ کئی وجوہات سے مشہور ہے لیکن ان دنوں لیڈی گنگ کی وجہ سے میڈیا میں خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔
شمالی کولکتہ میں لیڈی گینگ کی چار کارندوں نے ایک راہگیر کو یرغمال بنایا اور نقدی موبائل فون اور اے ٹی ایم کارڈ لوٹ کر فرار ہوگئیں، پولیس نے ان چاروں خواتین کو گرفتار کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ کے بڑتلہ علاقے میں سوناگاچھی سے تعلق رکھنے والی ڈکیت خواتین کو مانک تلہ کی پولیس نے اطلاع ملتے ہی فوری کارروائی کرکے گرفتار کیا۔
اس حوالے سے مانک تلہ پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں خواتین نے لوت مار کے بعد اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی کوشش کی، اے ٹی ایم میں سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ان چاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے سبب سونا گاچھی میں رہنے والی خواتین مالی بحران میں مبتلا ہوگئی ہیں، مالی تنگی کے سبب ان میں جرائم کا رجحان بڑھنے لگا ہے۔