راولپنڈی: لائن آف کنڑول پر بھارتی اشتعال انگیزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج صبح بھارتی فوج نے وادی نیلم میں مسافر کوچ پر راکٹ فائر کیا جس کے باعث چار افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ڈھائی برسوں میں بھارت نے 600 سے زائد مرتبہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جن میں ساٹھ سےزائد پاکستانی شہید ہوئے۔
سنہ 2014 میں بھارت نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی 315 مرتبہ خلاف ورزی کی جس میں 18 شہری شہید اور 74 زخمی ہوئے۔
سنہ 2015 میں بھارتی فوج نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی 248 خلاف ورزیاں کیں جن میں 39 شہری شہید اور ڈیڑھ سو زخمی ہوئے۔
رواں سال 29 ستمبر کو سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کو معمول بنالیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق ان 2 ماہ میں فائرنگ سے 26 شہری شہید اور 107 زخمی ہوئے۔
یکم اکتوبر کو بھمبر سیکٹر پر بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا۔
چار اکتوبر کو جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فوج نے پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
سولہ اکتوبر کو بھی بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کی گئی۔
انیس اکتوبر کو بھارت نے 2 مرتبہ جنگ بندی کے معاہدے کو روند ڈالا۔
بیس اکتوبر کو بھارتی اشتعال انگیزی سے 28 سالہ عبد الرحمٰن شہید اور محمد احسان زخمی ہوگیا۔
اٹھائیس اکتوبر کو بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک خاتون شہید ہوئیں۔
اکتیس اکتوبر کو ہونے والی فائرنگ میں 4 شہری شہید ہوئے۔
آٹھ نومبر کو بھارتی فوج نے آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر ماں بیٹی سمیت 3 شہری شہید ہوگئے۔
چودہ نومبر کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز نے بلا اشتعال فائرنگ کر کے 7 پاکستانی فوجیوں کو شہید کر دیا تھا۔
انیس نومبر کو ہونے والی بلا اشتعال فائرنگ سے 4 بچے شہید ہوئے۔
کل بائیس نومبر کو بھی بھارتی اشتعال انگیزی سے 4 پاکستانی شہری شہید ہوئے تھے۔
آج صبح بھارتی فوج نے وادی نیلم میں مسافر کوچ پر راکٹ فائر کیا جس کے باعث چار شہری شہید ہوگئے۔