نئی دہلی: بھارت کے عام انتخابات میں حکمراں بی جے پی دو تہائی اکثریت تو حاصل کرتی نظر نہیں آ رہی البتہ عوام نے اپنے ووٹوں سے انڈیا کو شکست اور مودی کو کامیاب کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، غیر حتمی نتائج میں مودی کی پارٹی بی جے پی کو اپوزیشن جماعتوں پر برتری حاصل ہو گئی ہے، تاہم بی جے پی اتحاد کا 400 نشستیں لینے کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق حکومتی اتحادی الائنس این ڈی اے 290 نشستیں لے کر سب سے آگے ہے، کانگریس و دیگر پر مشتمل اتحاد ’انڈیا‘ 230 نشستیں لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔ کانگریس کی بجائے تیلگودیشم پارٹی دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آ گئی ہے، جس نے اب تک 128 سیٹیں حاصل کی ہیں۔
گاندھی نگر سے امت شاہ 5 لاکھ ووٹوں سے جیت تو گئے، لیکن اترپردیش اور مہاراشٹرا میں این ڈی اے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، پنجاب میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے میدان مار لیا، بابری مسجد اور رام مندر تنازع والے شہر ایودھیا میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، حیدر آباد میں آل انڈیا اتحاد السلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی بی جے پی امیدوار سے آگے ہیں۔
واضح رہے کہ 543 رکنی پارلیمنٹ میں 272 سے زیادہ نشستیں جیتنے والی جماعت یا اتحاد حکومت بنا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس انتخابات کے دوران 64 کروڑ 20 لاکھ ووٹرز کا عالمی ریکارڈ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ بھارت میں 7 مراحل پر مشتمل یہ سب سے مہنگے انتخابا ت ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس سال ووٹر ٹرن آؤٹ 66.3 فی صد رہا، جو 2019 کے مقابلے میں تقریباً ایک فی صد کم ہے۔