تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

بھارت اور روس کی دفاعی کمپنی 200ملین ڈالر کے میزائل فروخت کرے گی

بھارت اور روس کی مشترکہ دفاعی کمپنی "برہموس ایرو اسپیس” اس سال انڈونیشیا کو کم از کم 200 ملین ڈالر مالیت کے سپرسونک کروز میزائل کی فروخت کے معاہدے کے قریب پہنچ گئی ہے۔

یہ بات کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اتل ڈی رانے نے اپنے بیان میں کہی، "برہموس ایرو اسپیس” نے گزشتہ سال فلپائن کو اینٹی شپ میزائلوں کی 375 ملین ڈالر کی فروخت کے ساتھ اپنا پہلا غیرملکی معاہدہ کیا تھا۔

مذکورہ کمپنی انڈونیشیا کے ساتھ طویل مذاکرات کر رہی ہے تاہم اس ممکنہ معاہدے کے حجم اور وقت کے تعین کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

برہموس ایرو اسپیس کے سی ای او اتل ڈی رانے نے کہا کہ اس کے علاوہ وہ جکارتہ کے ساتھ 200ملین سے 350ملین ڈالر کے معاہدے پر پیشگی بات چیت چل رہی ہے جس کے تحت کمپنی نے جدید میزائل اور ایک ایسا ورژن جو جنگی جہازوں پر نصب کیا جاسکتا ہے فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔

رانے نے ایک انٹرویو میں رائٹرز کو بتایا کہ میری ایک ٹیم ابھی جکارتہ میں موجود ہے، امید ہے کہ رواں سال کے اندر معاہدہ ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے انڈونیشیا کے وزیر دفاع پرابوو سوبیانتو کے ترجمان نے اس خبر پر فوری تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلے مکمل معلومات کرنے کی ضرورت ہے۔

رانے نے کہا کہ برہموس کمپنی کا مقصد فلپائن کے ساتھ تقریباً 300 ملین ڈالر کا فالو آن آرڈر لینڈ کرنا ہے، جہاں اس کے میزائل 2023 کے آخر میں فلپائن میرین کور کو فراہم کیے جانے والے ہیں۔

سی ای او رانے نے مزید کہا کہ یوکرین پر حملے کے لیے روس کے خلاف مغربی قیادت کی پابندیوں نے براہموس کی پیداوار یا منصوبہ بندی کو متاثر نہیں کیا ہے۔

براہموس کمپنی کا قیام سال1998 میں ایک معاہدے کے ذریعے ہندوستان کی سرکاری دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم اور روس کے درمیان ایک مشترکہ منصوبے کے طور پر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ دفاعی انٹیلی جنس کمپنی جینز کے اعداد و شمار کے مطابق جنوبی بحیرہ چین اور کچھ آس پاس کے علاقوں میں بڑھتی ہوئی چین کی موجودگی کے جواب میں انڈونیشیا اور فلپائن نے ہتھیاروں اور دیگر فوجی ساز و سامان کی خریداری کیلئے اپنے اخراجات میں اضافہ کردیا ہے۔

Comments

- Advertisement -