تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

بھارت کا اپنے میزائل نظام میں خامیوں کا اعتراف، ازسرنو جائزے اور اعلی سطح کی تحقیقات کا اعلان

نئی دہلی : بھارت نے اپنے میزائل نظام میں خامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے دفاعی نظام کے ازسرنو جائزے اور اعلی سطح کی تحقیقات کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تسلیم کیا ہے کہ تیکنیکی خامیوں کے باعث حادثاتی طور پر ایک میزائل فائر ہوا جو پاکستان میں جاگرا، اس معاملے کی چھان بین کی جارہی ہے اور تحقیقات کیلئے عدالتی انکوائری کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

بھارتی وزیر دفاع نے ایوان کو 9 مارچ 2022 کو پیش آنے والے ایک واقعے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میزائل یونٹ کی معمول کی دیکھ بھال اور معائنہ کے دوران شام 7 بجے کے قریب ایک میزائل حادثاتی طور پر چھوڑا گیا، تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ میزائل پاکستان کی حدود میں گرا، واقعہ افسوسناک تھا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بھارتی پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا تحقیقات میں کہیں کوتاہی پائی گئی تو اس پر فوری ایکشن لیا جائے گا، میزائل نظام کے ایس او پیز کا بھی از سرنو جائزہ لیں گے۔

اس سے قبل پاک فوج کی جانب سے پہلی بار رپورٹ کیے گئے واقعے پر ایک ہندوستانی اہلکار نے بیان میں کہا تھا کہ ہم اپنے ہتھیاروں کے نظام کی حفاظت اور حفاظت کو سب سے زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان نے بھارتی وزیردفاع کی وضاحت ناکافی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ یہ غلطی پاکستان سے ہوتی تو بھارت آسمان اور زمین ملا دیتا، بھارت نے غلطی سے میزائل فائر ہونے کی فوری اطلاع کیوں نہیں دی؟ بتایا جائے میزائل بھارتی آرمی ہینڈل کررہی تھی یاکوئی اورشرارتی عناصر؟ معاملے کی یک طرفہ تحقیقات قبول نہیں، مشترکہ تحقیقات کی جائیں۔

Comments

- Advertisement -