جمعہ, مئی 9, 2025
اشتہار

بھارت: طالبات ڈٹ گئیں، اسکول چھوڑ دیا حجاب نہ اتارا

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی ریاست کرناٹک میں دوبارہ اسکول کھلنے پر کئی طالبات نے حجاب اتارنے کے مطالبہ مسترد کرتے ہوئے اسکول سے واپس جانے کو ترجیح دی۔

بھارت کی ریاست کرناٹک میں گزشتہ ہفتے حجاب کے معاملے پر ہونے والی شورش کے بعد پیر سے دوبارہ اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے کھل گئے لیکن انتظامیہ نے طالبات کو حجاب پہن کراسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق کرناٹک میں سرکاری اسکول دوبارہ کھلنے پر اسکولوں کے باہر حجاب پہن کر آنے والی طالبات کو اساتذہ کی جانب سے حجاب اتار کر اسکول میں داخل ہونے کے احکامات دیے گئے۔

کرناٹک کے ایک ضلع شموگا میں نویں اور دسویں جماعت کی طالبات کو حجاب اتارنے سے انکار پر اسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جس پر طالبات نے حجاب اتارنے کے بجائے واپس جانے کو ترجیح دی۔

اس حوالے سے اسکول کے پرنسپل نے صحافیوں کو بتایا کہ طالبات اور ان کے والدین کو برقع اتارنے پر اعتراض نہیں تھا بس وہ حجاب پہننا چاہتی تھیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے طالبات کو قائل کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ہماری درخواست نہ مانی۔

دوسری جانب حجاب نہ اتارنے پر اسکول میں داخلے کی اجازت نہ ملنے والی طالبات کے والدین کا کہنا ہے کہ پہلے تمام طالبات حجاب پہنا کرتی تھیں اور کوئی مسئلہ نہیں تھا ہم اسکول انتظامیہ کو اپنی بچیوں کے حجاب اتارنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

ایک بھارتی نیوز ایجنسی کے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کی گئی ایک ویڈیو میں والدین کو اسکول انتظامیہ سے بحث کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے لیکن اساتذہ کی جانب سے طالبات کو حجاب پہن اسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

 

کرناٹک کے وزیر نارائن گوڈا نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حجاب کے معاملے پر کچھ طالبات اپنا امتحانی پرچہ تک چھوڑ کر چلی گئیں۔

نارائن گوڈا کا کہنا تھا کہ سات طالبات امتحانی کمرے میں حجاب پہنے ہوئے تھیں لیکن امتحانی افسر نے انہیں حجاب پہن کر امتحان دینے کی اجازت نہیں دی جس پر وہ اپنے پرچے چھوڑ کر کمرہ امتحان سے اٹھ کر چلی گئیں۔

دوسری جانب کرناٹک کے ضلع اڈوپی میں ایک طالبہ نے بھارتی ٹی وی کو بتایا کہ انہیں اور ان کی ایک دوست کو اسکول میں کلاسیں لینے کے لیے اپنا حجاب اتارنا پڑا۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے ہائی کورٹ میں حجاب پر عائد پابندی کے خلاف پٹیشن زیرسماعت ہے۔ گزشتہ ہفتے حجاب پر عائد پابندی کے خلاف احتجاج کے دوران مختلف تعلیمی اداروں میں زعفرانی مفلر پہنے طلبہ نے طالبات کو ہراساں بھی کیا جس کے بعد کشیدگی کے باعث تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند کردیے گئے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں