نئی دہلی: بھارت کی سب سے بڑی عدالت نے مسلمان خواتین کو مساجد میں جاکر عبادات کرنے کی درخواست پر غور شروع کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی دہلی کے رہائشی جوڑے یاسین پیرزادا (خاتون) اور زبیرپیرزادا نے خواتین کو عبادت گاہوں پر جانے سے روکنے کی روایت کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست گزار یاسین پیرزادا اور ان کے شوہر زبیر پیرزادا نے مؤقف اختیار کیا کہ ’’شرعی طور پر خواتین کو مسجد میں داخلے کی اجازت ہے، شرعی تعلیمات کے حساب سے مردوں کی طرح خواتین کو بھی اپنے عقیدے کے مطابق مساجد میں عبادت کرنے کا حق حاصل ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں تین طلاقیں ایک ساتھ دینا قابل سزا جرم قرار دینے کا آرڈیننس منظور
اُن کا کہنا تھا کہ مسلمان خواتین کو مسجد میں عبادت کرنے کی اجازت نہ دینے کے حوالے سے کوئی صنفی امتیاز نہیں ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلمان خواتین کا مسجدوں میں داخلہ ممنوع ہے تاہم چند مسجدوں میں خواتین کی عبادات کے لیے علیحدہ جگہ مقرر کی جاتی ہے جس کا داخلی دروازہ بھی الگ ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ عدالت نے گزشتہ سال جنوبی بھارت میں خواتین کے ایام خصوصی کے دوران ان کے مندر میں داخلے پر پابندی کو ختم کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ عبادت کرنے کے حق کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں مرد و خواتین کا ایک ساتھ کھانا کھانا حرام قرار، فتویٰ جاری
مسلمان جوڑے نے اپنی درخواست میں عدالت کے اس فیصلے کا بھی حوالہ دیا جس پر ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔