تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارت: انتہا پسند ہندوؤں کا مسلم نوجوان پر بدترین تشدد، ویڈیو وائرل

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں انتہا پسند ہندو تنظیم کے کارکنوں نے ایک مسلم نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انسانیت سوز یہ واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع کھنڈوا میں پیش آیا جہاں ہندو انتہا پسند تنطیم کے کارکنوں نے ایک مسلمان نوجوان کو ایک مال کے تہہ خانے میں لے جا کر زدوکوب کیا۔ اس کا ویڈیو بنایا اور پھر اس کو وائرل کر دیا گیا۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مسلم تنظیموں نے پولیس کو شکایت کرکے ملزمان کے خلاف اغوا اور تشدد کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انتہا پسند ہندو نوجوانوں کا ٹولہ ایک بند مقام پر مسلمان نوجوان پر پہلے تھپڑ اور مکے برساتا ہے اس دوران متاثرہ نوجوان تشدد کرنے والوں سے کچھ کہنے کی کوشش کرتا ہے لیکن وہ کچھ سننے کو تیار نہیں ہوتے۔

اسی اثنا میں کچھ نوجوان لاٹھیاں اٹھائے ویڈیو میں نظر آتے ہیں اور بے دردی سے نوجوان کو مارنا شروع کردیتے ہیں۔

 

اس وائرل ویڈیو کی کھنڈوا پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ویڈیو کچھ دن پرانی ہے۔ تین جنوری کو چھیڑ خانی کے معاملے میں ایک شکایت درج ہوئی تھی جس میں ملزم کے خلاف لڑکی کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جب کہ لڑکے کی شکایت پر مارپیٹ کرنے والے نامعلوم افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا تاہم ویڈیو اب وائرل ہوا ہے جس میں ملزمان کی نشاندہی ہونے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

نوجوان پر تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مسلم تنظیموں میں بھی اشتعال پایا جاتا ہے اور واقعے کو انہوں نے علاقے کا پُرامن ماحول خراب کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے ایس ایس پی سے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد کے ذمے دار نوجوانوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

کھنڈوا کے شہر قاضی سید نثار علی کا کہنا ہے کہ تشدد کا شکار ایس این کالج میں زیر تعلیم ہے اور اس کے خلاف سازش کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا اور مال کے بیسمینٹ میں زدوکوب کیا گیا۔ نوجوان کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ مسلمان ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف نوجوان کو اغوا کرکے تشدد کرنے کا مقدمہ درج کیا جائے جب کہ ایس ایس پی کھنڈوا وویک سنگھ نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -