نئی دہلی: چین کی ٹیکنالوجی سے خوف زدہ بھارت نے اپنے ملک میں ٹک ٹاک سمیت 59 چینی موبائل ایپلی کیشنز پر مستقل پابند عائد کردی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری حکام نے ان ایپلکیشنز پر پابندی کی وجہ پرائیویسی پالیسی کو بنایا ہے اور مؤقف اختیار کیا کہ مذکورہ کمپنیاں بھارت کے ساتھ تعاون نہیں کررہیں۔
بھارت کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ٹک ٹاک سمیت 59 چینی ساختہ موبائل ایپلکیشنز پر پابندی عائد کرنے کا نوٹی فکیشن پیر کے روز جاری کیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ پابندی مستقل بنیادوں پر لگائی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے مذکورہ کمپنیوں پر گزشتہ برس جون میں بھی پابندی عائد کی تھی جس کے بعد انہیں مؤقف پیش کرنے کا موقع بھی دیا گیا مگر منتظمین نے سیکیورٹی اور پرائیویسی پالیسی کے حوالے سے کوئی تعاون نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: لداخ کے محاذ پر شکست کے بعد بھارت نے 118 چینی ایپلیکیشنز پر پابندی لگادی
جن ایپلیکیشنز پر پابندی عائد کی گئی ہے اُن میں بائٹ ڈانس، ٹک ٹاک، ٹی سینٹ ہولڈنگ، وی چیٹ، علی بابا یوسی براؤزر سمیت دیگر شامل ہیں۔
نوٹی فکیشن میں کہاگیا ہے کہ سیکیورٹی ماہرین کی مشاورت کے بعد مستقبل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔