جمعرات, مارچ 13, 2025
اشتہار

اسرائیل کو اسلحہ دینے سے روکا جائے، بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عدالت عظمیٰ سے بھارتی کمپنیوں کے اسرائیل کو اسلحہ فراہمی روکنئے کی درخواست کی گئی ہے۔

اسرائیل کی گزشتہ 11 ماہ سے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ بربریت جاری ہے جس کے نتیجے میں 40 ہزار سے زائد نہتے فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

اسرائیل کو اس جارحیت کے لیے دنیا کے کئی ممالک کی جانب سے اسلحہ اور مدد فراہم کی جا رہی ہے جب کہ بھارت کی اسلحہ ساز کمپنیاں بھی اسے اسلحہ فراہم کر رہی ہیں۔

اس حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ میں مفاد عامہ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے کہ غزہ کے شہریوں پر مظالم ڈھانے والے اسرائیل کو اسلحہ اور فوجی ساز وسامان فراہم کرنے والی بھارتی کمپنیوں کو صہیونی ریاست کو اسلحہ فراہم کرنے سے روکا جائے۔ اس کے لیے ان کے لائسنس منسوخ کیے جائیں یا نئے لائسنس کا اجرا نہ کیا جائے۔

مذکورہ درخواست مشہور وکیل پرشانت بھوشن، ہرش مندر، جیاں دریز، نکھل ڈے، اشوک کمار شرما سمیت 11 افراد کی جانب سے داخل کی گئی ہے جس میں مرکزی وزارت دفاع کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہندوستان مختلف بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں سے بندھا ہوا ہے جو اسے جنگی جرائم کے قصوروار ممالک کو فوجی اسلحہ فراہم نہ کرنے کے لیے مجبور کرتے ہیں۔

درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ وزارت دفاع کے تحت عوامی سیکٹر کے ادارے سمیت دیگر کئی کمپنیاں اسرائیل کو اسلحہ فراہم کر رہی ہیں اور یہ آئین کے آرٹیکل 14 اور 21 کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کے تحت ہندوستان کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔

تاہم سپریم کورٹ نے تاحال اس درخواست سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے کہ آیا وہ اس کی سماعت کرے گی یا ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دے گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں