اسلام آباد : پاکستان کی بہترین سفارتکاری پر بھارت کشمکش کا شکار ہے، بھارت کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ آج کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کی والدہ اہلیہ سے ملاقات کے معاملے پر کشکمش کا شکار ہیں ، بھارت کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ آج کرے گا۔
اس سے قبل دفترِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کے معاملے پر بھارت کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، بھارت نے نہ دہشتگرد کی والدہ اور اہلیہ کے فلائٹ شیڈول سے آگاہ کیا نہ یہ بتایا کہ کونسا سفارتکار بھارت کی جانب سے ملاقات کا حصہ ہوگا۔
مزید پڑھیں : کلبھوشن ملاقات: بھارت کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، دفتر خارجہ
پاکستان نے بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ کو ملاقات کیلئے پچیس دسمبر کی تاریخ دی تھی۔ ویزا بھی جاری کردیا گیا۔ لیکن دوسری طرف خاموشی ہے۔
خیال رہے کہ تین روز قبل پاکستان نے بھارتی د ہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے لیے ویزا دینے کی ہدایات جاری کی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کوپاکستان آنے کی دعوت دی، کلبھوشن یادیو سے اہلیہ، والدہ کی ملاقات 25 دسمبرکوہوگی، ملاقات کے لیے جگہ کے تعین کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن سے ملاقات کے وقت بھارتی سفارت کار ساتھ ہوگا جبکہ ملاقات کے دوران پاکستانی سفارت کار بھی موجود ہوگا۔
مزید پڑھیں: بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی ماں اوربیوی ہفتے کو پاکستان پہنچیں گی
واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔
جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔
کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔