بھارت میں خواتین کو مبینہ زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کرنے والے سیریل کِلر کو پولیس نے اسی کی ایک فاش غلطی کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں پولیس نے ایک ایسے سیریل کِلر کو گرفتار کیا ہے جس نے کم از کم 6 خواتین کو ایک ہی طریقے سے گلا گھونٹ کر قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے 35 سالہ کلدیپ کمار گنگوار نامی شخص کو گرفتار کیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے 9 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انتہائی بے دردی سے قتل کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ بریلی میں گزشتہ 14 ماہ کے دوران 9 خواتین لاپتہ ہونے کے بعد قتل کی گئیں اور ان کی لاشیں کسی کھیت یا ویران جگہوں سے ملیں اور انہیں ایک ہی طریقے سے گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ مبینہ طور پر ہلاک ہونے والی تمام خواتین کی عمریں 45 سے 65 سال کے درمیان تھیں۔ ملزم گنے کے کھیتوں میں ان جرائم کا ارتکاب کرتا تھا۔ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کرتا تھا اور وہ یہ کام یا تو اپنے ہاتھوں سے یا پھر ان ہی خواتین کے کپڑوں سے کرتا تھا اور کپڑوں کی گرہیں ہمیشہ بائیں طرف بندھی ہوتی تھیں۔
کلدیپ کمار گنگوار کا پہلا مبینہ شکار ایک 45 سالہ خاتون تھی جو اپنی کمر کے درد کی دوا لینے قریبی گاؤں گئی تھی، لیکن وہ واپس اپنے گھر نہ پہنچی اور دو دن بعد اس کی لاش اپنے چچا سسر کے گنے کے کھیت میں پائی گئی۔ خاتون کے شوہر نے اس کی شناخت چپلوں سے کی۔
اس کے کچھ دن بعد ہی ایک قریبی گاؤں میں 55 سالہ خاتون کی لاش ملی جس کے بعد یکے بعد دیگرے مزید 8 خواتین مردہ حالت میں کھیتوں یا ویرانے سے ملیں۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) انوراگ آریہ نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ اس نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی اور پوسٹ مارٹم میں مقتولہ خواتین کے چوٹیں بھی سامنے آئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو اپنے کیے پر کوئی ندامت نہیں بلکہ وہ قتل کرنے والی خواتین کو فخریہ طور پر اپنا شکار کہتا ہے جب کہ امکان ہے کہ وہ قتل کی مزید وارداتوں میں بھی ملوث ہو سکتا ہے۔
اس سارے معاملے میں حیران کن بات یہ ہے کہ ملزم کے پاس کبھی بھی کوئی فون یا رابطہ نمبر نہیں رہا اور نہ ہی اس نے کبھی کسی گاڑی میں سفر کیا لیکن پھر بھی وہ پکڑا گیا جس کی وجہ اس کا شیخی بھگارنا تھا۔
پولیس نے اسے کیسے پکڑا؟
ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ پچھلے مہینے ایک چائے کے ڈھابے پر کام کرنے والے ایک کارکن نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ ایک آڈیو کلپ شیئر کیا جس میں ایک نامعلوم شخص خواتین کے قتل کے بارے میں شیخی بگھار رہا تھا۔
"مخبر نے بتایا کہ مشتبہ شخص کی ذہنی حالت بہتر نہیں تھی اور اس کا برتاؤ بھی عجیب تھا۔ وہ ملزم چائے پینے کے دوران اپنے ہاتھوں ہونے والے قتل کا فخریہ اظہار اور ساتھ پولیس کا مذاق اڑا رہا تھا کہ وہ اسے اب تک گرفتار نہ کر سکی۔
اس اطلاع اور ویڈیو نے بعد پولیس نے جب اس کو گرفتار کیا تو ملزم نے 6 خواتین کو قتل کرنے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ وہ اپنی وارداتوں کی گنتی رکھنے کے لیے مقتولین کا سامان رکھتا تھا جو پولیس نے اس کے قبضے سے برآمد کر لیا۔
کلدیپ نے پولیس کو بتایا کہ اس کا باپ اپنی سوتیلی ماں کے کہنے پر اس کی ماں کو مارتا تھا۔ وہ شادی شدہ ہے لیکن اس کے پرتشدد رویے کی وجہ سے بیوی نے اسے چھوڑ دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ آوارہ گردوں کی طرح گھوم کر اپنے شکار کی تلاش کرتا تھا اور کھیتوں، جنگل کے علاقوں میں کام کرنے والی تنہا خواتین کو نشانہ بناتا تھا۔ وہ پہلے اس بات کو یقینی بناتا تھا کہ کوئی آس پاس نہ ہو اور پھر وہ جنسی پیش قدمی کرنے کے لیے عورت کے قریب جاتا تھا۔ انکار یا مزاحمت کا سامنا کرنے پر وہ عورت پر حملہ کرتا اور گلا دبا کر قتل کر دیتا تھا۔
پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ملزم نے قتل اور جنسی خواہشات کا تو اعتراف کیا مگر کسی بھی خاتون سے جنسی زیادتی کرنے میں اپنی نااہلی کا اظہار کیا۔