بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

بھارت کیوں پریشان ہے؟ کیا ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

تحریر: ملک شعیب

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب اپنی نئی ٹیرف پالیسی وضع کی تو اس نے پاکستان پر تقریباً 28 فی صد، بھارت پر تقریباً 26 فی صد اور چین پر تقریباً 34 فی صد ٹیرف لگایا، تو بھارت جو خود کو ایشیا کی سپر طاقت سمجھے ہوئے تھا، کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی۔

ایشیا میں بھارت نے اپنا مدمقابل چین کو سمجھا ہوا تھا اور اسی لیے بھارت خلائی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ IT اور دفاعی ٹیکنالوجی میں بھی اپنی برتری ثابت کرنے کے درپے تھا۔ بھارت کی خواہش تھی کہ دنیا تسلیم کرے کہ ایشیا میں بھارت ٹیکنالوجی میں بہت آگے ہے، اور اس کی معیشت دنیا کی مضبوط معیشتوں میں سے ایک ہے۔

امریکا نے ایک طرف اپنی نئی ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا، جب کہ دوسری طرف خطے کا بادشاہ چین کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ معاشی جنگ چھیڑ دی۔

یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ چین جدید دفاعی نظام اور خلائی ٹیکنالوجی میں دنیا بھر میں اپنا ایک مقام رکھتا ہے۔ چین کا اپنا جدید Tiangong خلائی اسٹیشن زمین کی سطح سے تقریباً 350 سے 450 کلو میٹر کی بلندی پر زمین کے گرد تقریبا 7.69 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے زمین کے نچلے مدار میں چکر لگا رہا ہے۔ عالمی خلائی اسٹیشن امریکا اور روس کے تعاون سے مدار میں چکر لگا رہا ہے جب کے چین کا خلائی اسٹیشن صرف چین کی ذاتی محنت کا نتیجہ ہے۔


بھارتی سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں‌ نے غدار قرار دے دیا


بھارت جو خود کو ایشین ٹائیگر سمجھے ہوئے تھا، اس کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی اور خطے میں اپنی برتری ثابت کرنے کے لیے اس نے جموں و کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کر کے پاکستان پر الزام لگا دیا اور پاکستان پر حملے کا اعلان کر دیا۔

بھارت کا اصل منصوبہ یہ تھا کے وہ پاکستان پر حملہ کر کے چین کی دفاعی ٹیکنالوجی کو غلط اور کمزور ثابت کرے گا اور دنیا کو بتا دے گا کے میرا دفاعی نظام اور ٹیکنالوجی بہت جدید ہے، اس کے علاوہ بھارت کو اپنی سفارت کاری پر بھی بہت بھروسہ تھا۔ بھارت کا خیال تھا کہ پاکستان کے اندرونی خراب حالات، کمزور معیشت اور مذہبی و سیاسی تقسیم کے باعث پاکستان جواب نہیں دے سکے گا۔

لیکن بھارت نے جو سوچ رکھا تھا، اس کے برعکس پاکستان نے اسے 10 مئی کی صبح بعد نماز فجر بھرپور جواب بھی دیا اور بھارت کے جدید لڑاکا طیارے جس میں فرانس کا رافیل طیارہ بھی تھا، مار گرائے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے بھارت کے جدید S-400 میزائل سسٹم کو بھی تباہ کر دیا۔

پاکستان کے جوابی حملے کے نتیجے میں بھارت کی دفاعی پوزیشن کے ساتھ ساتھ جدید ایئر فورس اور ڈیفنس سسٹم ٹیکنالوجی کمزور ثابت ہوئی، اور بھارت کو دفاعی محاذ پر بہت بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

بھارت نے جنگ بندی کے لیے سعودی عرب، امارات اور امریکا سے مدد طلب کی اور پھر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت کی وجہ سے جنگ بندی ہو گئی۔ بھارت کی مسلح افواج اپنی قوم کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی اور اس وقت مودی سرکار کو اپوزیشن، کانگریس کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کے غم و غصے کا بھی سامنا ہے اور اپوزیشن نے مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

دوسری طرف پاکستان نے سفارتی تعلقات کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ترکی، چین اور آذر بائیجان نے پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی اور ساتھ دینے اعلان کیا۔ آج بھارت خود کو دنیا بھر میں اکیلا محسوس کر رہا ہے لیکن ہماری ریاست یہ بات جانتی ہے کہ بھارت ایک بار پھر ایسی مذموم کوشش ضرور کرے گا جس سے وہ خطے میں اپنی برتری ثابت کر سکے۔

پاکستان کی مسلح افواج نے جرنل عاصم منیر کی قیادت میں ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان نہ تو اپنے دفاع سے غافل ہے اور نہ ہی دشمن کے مذموم عزائم سے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں