نئی دہلی : پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی فضائی کمپنیوں کے ہوش ٹھکانے آگئے، متبادل راستہ اختیار کرنے سے کروڑوں کا اضافی خرچ اور مسافروں سے محرومی برداشت کرنا پڑ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی فضائی حدود بند ہونے کے بعد بھارتی فضائی کمپنیوں کو بھاری نقصان ہورہا ہے، 24 گھنٹوں میں 70 سے زائد بھارتی پروازوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی ایئرلائنز 7 پروازوں کو متبادل ایئرپورٹس پر لینڈنگ، ری فیولنگ اور قیام کی مد میں کروڑوں کا نقصان ہوا، حدود کی بندش کے باعث بھارتی ایئرلائنز بحران کا شکار ہے۔
بھارتی نائب صدرکی خصوصی پرواز کو نیو دہلی سےاٹلی جاتے ہوئے تاخیر کا سامنا رہا اور پرواز کو دہلی سے روم ڈیڑھ گھنٹہ طویل فاصلہ اختیار کرنا پڑا۔
ایئر انڈیا کو لندن، نیویارک،استنبول جانےکےلیےطویل راستہ اختیارکرناپڑرہا ہے، زیادہ وقت لگنےکی وجہ سےری فیولنگ کے لیے ویاناسمیت دوسرے شہروں میں لینڈکرناپڑرہا ہے، جس کاخرچ اوروقت الگ لگتا ہے۔
پرانے روٹ کے مطابق نئی دلی سے امریکا کے لیے بھارتی طیارے لاہور سے گذر کر آگے بڑھتے تھے، اب دو سے چار گھنٹے کا لمبا روٹ لے کر بحیرہ عرب سے جانا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ رات ایئرانڈیا اور انڈیگو ایئر کی نیویارک سے دلی دوطرفہ پروازوں کو راستہ بدلنا پڑا۔
اسپائس جیٹ کی امرتسرسے پروازیں گوادر کے راستے دبئی پہنچتی تھیں۔ اب امرتسر اڑ کر آدھا بھارت عبور کرکے دبئی پہنچ رہی ہیں۔
نئی دہلی سے امریکا دس گھنٹے میں پہنچنے والی پرواز کو اب چودہ گھنٹے لگ رہے ہیں جبکہ دہلی سے باکوکی پروازوں کےدورانیے میں 90 منٹ کا اضافہ ہوا۔
بھارت سےروزانہ 70 سے 80 پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں، بعض اوقات یہ تعداد 100 سےبھی تجاوزکرجاتی ہیں۔
تاخیر اور اضافی خرچ کی وجہ سے بھارتی مسافراب دوسری فضائی کمپنیوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔