ممبئی: بھارت میں شادی سے انکار پر لڑکی کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا الزام ثابت ہونے پر عدالت نے ایک شخص کو سزائے موت سنادی۔
تفصیلات کے مطابق شادی سے انکار پر لڑکی کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا الزام ثابت ہونے پر عدالت نے ملزم انکور پنور کو سزائے موت سنادی۔
ملزم نے پریتی پراس وقت حملہ کیا تھا جب وہ نئی دہلی سے نرسنگ کی نوکری کی تلاش کےلیے ممبئی آئی تھی،تیزاب کے حملے کی وجہ سے لڑکی کے جسم کا متعدد حصہ جل گیا تھا اور دوران علاج اسپتال میں جان کی بازی ہار گئی تھی۔
پبلک پروسیکیوٹر اوجوال نکام نے بتایا کہ ‘عدالت نے ملزم کو سزائے موت سنائی ہے، میں نےعدالت میں زور دیا تھا کہ یہ ایک انتہائی انوکھا مقدمہ ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی’۔
روسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے سنایا جانے والا فیصلہ اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ ہے جو تیزاب حملے کے مقدمے میں سنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں سزائے موت صرف انتہائی انوکھے مقدمات میں ہی دی جاسکتی ہے۔
انسانی حقوق کے رضا کاروں نے اس طرح کے جرائم کی روک تھام کیلئے عدالتی فیصلے کو خوش آمدید کہا تاہم ساتھ ہی یہ شکوہ بھی کیا کہ مقتولہ کے ورثا کو انصاف فراہم کرنے میں بہت وقت لگا ہے۔
واضح ریے کہ ملزم انکور پنور نے شادی سے انکار کرنے پر مئی 2013 میں ممبئی کے ریلوے اسٹیشن کے باہر 24 سالہ پریتی راتی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تھا۔