تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

بھارت : مسجد میں پوجا کی اجازت دینے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

وارانسی : بھارت میں مسلمانوں کیخلاف کارروائیاں اور مظالم کا سلسلہ جاری ہے، عدالت نے بنارس کی ایک مسجد میں پوجا کی اجازت دینے کے لئے درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی جس کے جواب میں مسلمان بھی ڈٹ کر کھڑے ہوگئے۔

بھارتی ریاست اتر پردیش میں واقع وارانسی کی ایک عدالت نے گزشتہ روز مسلم جماعت انجمن کمیٹی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ہندو عبادت گزاروں کے مقدمے کو چیلنج کیا گیا تھا جو کہ بنارس کی گیان واپی مسجد کے احاطے میں عبادت کرنے کی اجازت کی درخواست کر رہے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ایک ہندو فریق نے مقامی عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ مذکورہ مسجد میں پوجا کرنے کی اجازت دی جائے۔

اس درخواست کی دوسرے مسلمان فریق نے مخالفت کی اور عدالت سے درخواست خارج کرنے کا مطالبہ کیا تاہم عدالت نے درخواست سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے اس کیلئے22 ستمبر کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال بھارتی شہر بنارس میں گیان واپی مسجد کے احاطے سے مبینہ طور پر مورتی کا ایک حصہ ملنے کا دعویٰ کیا گیا تھا، جس کے بعد ہندو پجاریوں نے دعویٰ کیا تھا کہ دیوتا کی مورتی کا یہ حصہ شیولنگ ہے اوراسی بنیاد پر انہوں نے مسجد میں پوجا کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔

خیال رہے کہ بھارت کے قدیم شہر وارانسی یعنی بنارس کی گیان واپی مسجد کا سروے مکمل ہونے کے بعد ہندو فریق نے نچلی عدالت میں دعویٰ کیا تھا کہ اس سال کے شروع میں ایک مقامی عدالت کے حکم پر گیان واپی مسجد کی ویڈیو گرافک سروے کے دوران ایک ‘شیو لنگ’ ملا تھا لیکن مسلم فریق نے اس سے اختلاف ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ وقف کی جائیداد ہے۔

تاہم یہ دعویٰ سامنے آنے کے بعد یہاں کی ایک مقامی عدالت نے رواں برس مئی میں اس جگہ کو فوری طور پر سیل کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ بھارت میں مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم مسلم پرسنل لا بورڈ نے سروے کے نتیجے میں سامنے آنے والے دعوے اور اس کی بنیاد پر مسجد کے وضو خانے کو بند کرنے کے حکم کو ’’غیر قانونی‘‘ قرار دیا تھا۔

جج روی کمار دیواکر نے اپنے حکم میں لکھا تھا کہ حکم دیا جاتا ہے کہ اس جگہ کو فوری طور پر سیل کر دیا جائے جہاں سے شیولنگ ملا ہے اور سیل کی گئی جگہ پر کسی بھی شخص کا داخلہ ممنوع ہوگا۔

اب وارانسی کی مقامی عدالت نے مسلمانوں کو ہندو پجاریوں کے اس دعوے کو خارج کرنے سے متعلق درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ اب عدالت ہندو پجاریوں کے دعوے پر سماعت کرے گی اور پھر فریقین کے دلائل سن کر اپنا فیصلہ سنائے گی۔

Comments

- Advertisement -