ممبئی: بھارت میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں ایک پاکستانی فلم کی نمائش روک دی گئی۔ منتظمین نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فلم کی اسکریننگ کے دوران انتہا پسندوں کی جانب سے احتجاج کیا جاسکتا ہے۔
جیو مامی ممبئی فلم فیسٹول میں 1959 کی ایک پاکستانی فلم ’جاگو ہوا سویرا‘ کی نمائش کی جانی تھی تاہم انتظامیہ کے مطابق اس فلم کے خلاف شکایت درج کروا دی گئی ہے جس کے بعد اب فلم کی نمائش کو روک دیا گیا ہے۔
فلم کا اسکرین پلے معروف شاعر فیض احمد فیض نے لکھا تھا جبکہ فلم میں بھارتی اداکاروں اور ٹیکنیشنز نے بھی کام کیا تھا۔
فلم کے خلاف شکایت ممبئی کے ایک پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی ہے جسے ’سنگھرش‘ نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے درج کروائی ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ 1960 میں یہ فلم پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈز کی نامزدگی میں بھیجی جانے والی فلم تھی اور اس موقع پر جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے کیے جا رہے ہیں، اس فلم کی نمائش نامناسب ہے۔
پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا *
واضح رہے کہ ہندو انتہا پسند پہلے ہی دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ ان بالی ووڈ فلموں کی نمائش نہیں ہونے دیں گے جن میں پاکستانی اداکار شامل ہیں۔ اس دھمکی کے بعد انڈین سینما ایسوسی ایشن نے کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کو سینما گھروں میں پیش کرنے سے انکار کردیا۔
فلم میں پاکستانی اداکار فواد خان اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ماہرہ خان اور شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ کی ریلیز کے بارے میں بھی خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں کہ انتہا پسند اس کی ریلیز میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔
اس سے قبل بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن بھی پاکستانی اداکاروں پر پابندی عائد کرچکی ہے۔