اسلام آباد : معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھارتی فلم پانی پت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلم میں افغان ہیرو احمد شاہ ابدالی کے کردار کو حقائق کو مسخ کرکے بیان کیا گیا ہے۔
یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی۔ بالی وڈ کی نئی فلم پانی پت کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ فلم ہندوستان میں افغان عوام اور مسلمانوں سے متعلق منفی سوچ کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی انتہا پسند تنظیم آرایس ایس کے ہندو جنونیوں نے بابری مسجد کو منہدم کیا تھا، اس فلم میں جنونیوں نے اپنی سوچ کی عکاسی کی۔
Release of Indian film #Panipat, which tarnishes the image of Afghan hero Ahmed Shah Abdali, on the day Babri Masjid was demolished by Hindu RSS fanatics 27 years ago, (6th Dec 1992) utterly exposes the Indian mindset for Afghans & their treatment of Muslims.
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) December 6, 2019
ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ بھارتی فلم میں حقائق کو مسخ کرکے بیان کیا گیا ہے، مذکورہ فلم پانی پت میں مسلمان افغان ہیرو احمد شاہ ابدالی کے کردار کو یکسربدل دیا گیا۔
بابری مسجد کی شہادت کے روز خصوصی طور پر اس فلم کو ریلیز کرنا بھارت کے دائیں بازو کی پارٹی راشٹریا سیوک سنگھ آر ایس ایس کے تنگ نظریے کا ثبوت ہے۔‘
یاد رہے کہ بھارت کی نئی فلم پانی پت میں سن1761میں افغانیوں اور ہندوستان کے مرہٹوں کے درمیان ہونے والی لڑائی کا ذکر ہے۔
اس لڑائی میں مسلمان افغان ہیرو احمد شاہ ابدالی کی افواج نے مرہٹوں کو شکست دے کر فتح حاصل کی تھی، فلم میں احمد شاہ ابدالی کا مرکزی کردار معروف اداکار سنجے دت نے ادا کیا ہے، دیگر اداکاروں میں ارجن کپور، کریتی سینن اور دیگر شامل ہیں۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارتی فلم پانی پت کے ریلیز ہونے اور اس کی کہانی میں ابہام پر افغان حکومت کی جانب سے بھی اعتراض کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ ادریس زمان نے افغانستان میں بھارتی سفارت کار ونے کمار کے ساتھ اس معاملے پر گفتگو کی ہے۔