کراچی : پندرہ سال پہلے غلطی سے سرحد عبور کرنے والی بھارتی لڑکی گیتا بالآخر اپنے وطن واپس پہنچ گئی، نئی دلی ائیرپورٹ پربھارتی حکام اورگیتا کے رشتے دار ہونے کے دعویداروں نے گیتا کا استقبال کیا، بلقیس ایدھی بھی گیتا کے ہمراہ ہیں.
پندرہ سال بعد گونگی اور بہری بھارتی لڑکی گیتا واپس اپنوں میں پہنچ گئی، پی آئی اے کی پروازدلی ائیرپورٹ پہنچی تو جذباتی مناظردیکھے گئے۔
برسوں پہلے خاندان سے بچھڑنے والی بھارتی لڑکی گیتا بلقیس ایدھی کے ہمراہ کراچی سے اپنے وطن روانہ ہوئی، بھارت روانہ ہونے سے قبل کراچی ائیرپورٹ پر گیتا نے پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا اوروطن واپسی پرخوشی اورمسرت کا اظہاکیا، ائیرپورٹ کیلئے روانہ ہونے سے پہلے سماجی کارکن فیصل ایدھی نے گیتا کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
فیصل ایدھی نے گیتا کو شناخت کرنے والے خاندان پر شکوک شبہات کا اظہار کیا، فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام نے گیتا کے والدین کی شناخت نہ ہونے صورت میں گیتا کے لیے مناسب بندوبست کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ائیرپورٹ پر خوشی و مسرت سے سرشار گیتا کو الوداع کہا گیا اور تحائف سے نوازا گیا، جس پر گیتا نے ہاتھ کے اشارے سے خوشی کا اظہار کیا۔
گیتا پی آئی اے کی پرواز سے آٹھ بجکر بیس منٹ پربھارت روانہ ہوئی، بلقیس ایدھی اور صبا ایدھی بھی گیتا کے ہمراہ ہیں۔
واضح رہے کہ گیتا بارڈر کے قریب مندر میں اپنے والدین کیساتھ آئی تھی، بھیڑ میں گیتا اپنے گھروالوں سے بچھڑ کر پاکستان بارڈر پار کر گئی، جہاں پولیس نے گیتا کو پکڑ کر ایدھی کے حوالے کردیا تھا، گیتا پندرہ سال سے ایدھی فاونڈیشن میں مقیم تھی، جہاں اس کا بھرپور خیال رکھا گیا ۔
گیتا کی ایدھی ہوم میں بہت ساری سہیلیاں تھیں جن کیساتھ وہ اپنے سکھ دکھ بانٹتی تھی، گیتا کیلئے چھوٹا سا مندر بھی بنایا گیا تھا ،جہاں وہ پوجا کرتی تھی، کچھ روز پہلے گیتا نے اپنے خاندان کو تصویر میں دیکھ کر پہچانا تھا،۔
گیتا کے خاندان ملنے کی تصدیق بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے بھی کی تھی سشما سوراج کا کہنا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد گیتا کواس کے خاندان کے حوالے کیا جائے گا۔
بھارتی لڑکی گیتا کو اپنی بیٹی کہنے والے خاندان کی شناخت نہ ہو سکی، ایدھی سینٹر کراچی میں 13 سال سے رہائش پذیر بھارتی لڑکی گیتا اپنے دیس تو پہنچ گئی، لیکن اس کے والدین کے بارے میں شکوک و شبہات تاحال موجود ہیں۔
گیتا نہ بول سکتی ہے اور نہ سن سکتی ہے لیکن اس کے باوجود دونوں ملکوں کےدرمیان انسان دوستی کی ایک علامت بن گئی ہے،گیتا کی سرپرستی کے دعویدار خاندان کی تصاویر میں ان کی شناخت معمہ بن گئی ہے