ممبئی: معروف اسلامی اسکالر اوراسلامی تحقیقی ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹرذاکرنائیک نے کہاہے کہ مودی حکومت کی جانب سے آئی آرایف پر 5 سال کی پابندی مسلمانوں، امن، جمہوریت اورانصاف پر حملہ ہے، تمام کالے قوانین صرف اور صرف مسلمانوں کے لیے ہی بنائے گیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنا ایک کھلا خط جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں تمام کالے قوانین صرف مسلمانوں کے لیے ہی بنائے گیے ہیں جبکہ ہندو مذہبی رہنماؤں کو اسلام اور مسلمانوں پرحملوں کی کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے خط میں کہا ہے کہ ’’بھارت میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن سے وابستہ تمام افراد کے کھاتے مجمد کردیے گیے ہیں جو ظلم کی بدترین مثال ہے، مودی حکومت نے یہ پابندی اُس وقت لگائی جب بھارت میں کرنسی بحران شدت اختیار کررہا ہے تاکہ میڈیا کی توجہ آئی آر ایف کے اکاؤنٹ منجمد ہونے سے ہٹائی جاسکے‘‘۔
پڑھیں: ’’ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے پر 5 سال کی پابندی ‘‘
خیال رہے کہ بنگلہ دیش کے ایک کیفے پر حملے کے بعد بھارت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اُن کے ادارے کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تھیں تاہم حکام نے واضح کیا تھا کہ ’’آئی آر ایف پر دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے تاہم اس پر پابندی عائد کی جائے، جس کے بعد بھارتی حکومت نے آئی آر ایف پر پانچ سال کی پابندی عائد کی تھی‘‘۔