تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

بھارت کے کالے قوانین صرف مسلمانوں کے لیے ہیں، ذاکر نائیک

ممبئی: معروف اسلامی اسکالر اوراسلامی تحقیقی ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹرذاکرنائیک نے کہاہے کہ مودی حکومت کی جانب سے آئی آرایف پر 5 سال کی پابندی مسلمانوں، امن، جمہوریت اورانصاف پر حملہ ہے، تمام کالے قوانین صرف اور صرف مسلمانوں کے لیے ہی بنائے گیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنا ایک کھلا خط جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں تمام کالے قوانین صرف مسلمانوں کے لیے ہی بنائے گیے ہیں جبکہ ہندو مذہبی رہنماؤں کو اسلام اور مسلمانوں پرحملوں کی کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے خط میں کہا ہے کہ ’’بھارت میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن سے وابستہ تمام افراد کے کھاتے مجمد کردیے گیے ہیں جو ظلم کی بدترین مثال ہے، مودی حکومت نے یہ پابندی اُس وقت لگائی جب بھارت میں کرنسی بحران شدت اختیار کررہا ہے تاکہ میڈیا کی توجہ آئی آر ایف کے اکاؤنٹ منجمد ہونے سے ہٹائی جاسکے‘‘۔


پڑھیں: ’’ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے پر 5 سال کی پابندی ‘‘


 آئی آر ایف کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ بھارتی حکومت کی جانب سے فلاحی ادارے پر لگائی جانے والی پابندی کے خلاف عدالت  جائیں گے اور  مقدمہ جیت کر نریندر مودی کی مسلمانوں کے خلاف بنائی جانے والی حکمتِ عملی کو ناکام بنائیں گے۔

خیال رہے کہ بنگلہ دیش کے ایک کیفے پر حملے کے بعد بھارت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اُن کے ادارے کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تھیں تاہم حکام نے واضح کیا تھا  کہ ’’آئی آر ایف پر دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے تاہم اس پر پابندی عائد کی جائے، جس کے بعد بھارتی حکومت نے آئی آر ایف پر پانچ سال کی پابندی عائد کی تھی‘‘۔


مزید پڑھیں: ’’ ممبئی: ذاکر نائیک کی تنظیم کے دفاتر پر چھاپے ‘‘


یاد رہے رواں سال جولائی میں بنگلا دیش میں کیفے پر حملے میں ملوث 2 حملہ آوروں کے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر ہونے کی خبروں کے بعد بھارت میں مذہبی اسکالر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -