تازہ ترین

جی 20 اجلاس کے مخفی حقائق پر بھارتی صحافی کی چشم کشا رپورٹ، عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کی کوشش

حال ہی میں بھارت میں ہونے والے جی 20 اجلاس کے مخفی حقائق پر بھارت کی معروف صحافی اروندھتی رائے کی چشم کشا رپورٹ عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔

بھارتی لکھاری اور غیر جانبدار تجزیہ نگار اروندھی رائے نے جی 20 اجلاس کے حوالے سے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا اور اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ عالمی شخصیات جو اجلاس میں جمہوریت کا راگ الاپ رہی تھیں انہیں اچھے سے معلوم ہے کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔

اروندھی رائے مزید لکھتی ہیں کہ اجلاس کے شرکا کو معلوم ہے کہ نام نہاد جمہوریت کی دعویدار بھارتی ریاست میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں شریک شخصیات کو مسلمانوں پر مظالم خصوصاً مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندوؤں کی نجکاری کے گھناؤنے کردار کی بھی خبرہے اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ کون سی نام نہاد مذہبی جماعتوں کے زیر اثر بھارت میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے۔

بھارتی صحافی نے اپنی رپورٹ میں یہ اس سنگین حقیقت کی طرف بھی نشاندہی کی کہ کس طرح انتہا پسند تنظیموں کے کارندے للکارتے ہوئے مسلمان خواتین کی عصمت دری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اروندھتی رائے مزید لکھتی ہیں کہ مودی کا ہندوستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، یہ حقیقت انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ 1.4 بلین آبادی والے ملک کی جمہوری پالیسی انتہائی ناقص ہے، مودی کے اپوزیشن سیاستدانوں، طلبہ، انسانی حقوق کے کارکن، وکلا اور صحافیوں کو طویل قید کی سزائیں ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں پر پولیس اور مشتبہ ہندو قوم پرستوں کے حملے اور تاریخ کی نصابی کتابوں کی ازسر نو تحریر، فلمیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی بندش، بی بی سی پر چھاپہ، کارکن صحافیوں اور حکومتی ناقدین کو پراسرار طور پر بغیر پرواز کی فہرست میں رکھا گیا اور اجلاس میں شریک منافقانہ طرز اپنائے افراد بھارت میں ہونے والے مظالم سے باخبر ہیں۔

اروندھتی نے مودی پالیسیوں کو فاشزم کا نام دیتے ہوئے کہا کہ عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان کا نمبر 180 ممالک میں سے 161 ویں نمبر پر آتا ہے۔ دنیا کو یہ لگتا ہے کہ اس نام نہاد جمہوری ریاست کے غیر انسانی اور غیر منصفانہ فیصلوں سے دنیا کو فرق نہیں پڑے گا تو یہ بالکل غلط ہے۔

بھارتی صحافی نے جی 20 اجلاس میں شرکت کرنیوالے عالمی اقوام کے سربراہان کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ دیکھیں آپ لوگ کس کی حمایت میں بھارت آئے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مودی 2024 کی انتخابی مہم میں تیسری مدت کیلیے کھڑے ہوں گے۔ ان کو یہ نہیں معلوم کہ ان کے اپنے ہی ملک میں اقلیتوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ ان کومعلوم ہوگا کہ عیسائیوں کے سیکڑوں گرجا گھروں کو ہندو محافظوں کے ہاتھوں تباہ کر دیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -