پاکستان کی جانب سے امن کا ہاتھ بڑھانا حسب معمول بھارتی میڈیا کے مزاج پر بے حد گراں گزرا، بھارتی میڈیا نے کرتار پور راہداری کھولنے کو سفارتی دہشت گردی کا نام دے دیا۔
دنیا بھر میں آباد سکھ برادری کے لیے پاکستان کی جانب سے کرتار پور راہداری کھولنے سے بھارت بوکھلا گیا۔ بھارتی میڈیا نے اس بات کو قطعاً نظر انداز کرتے ہوئے کہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں بھارتی وزرا بھی شریک ہیں، پاکستان کے اس احسن اقدام کو سفارتی دہشت گردی قرار دے دیا۔
گو کہ بھارت پاکستان کے اس امن دوست اقدام کی مخالفت کر کے بھارت میں آباد 12 کروڑ سکھوں کی مخالفت نہیں مول لے سکتا، تاہم اپنی فطری تنگ نظری کے باعث وہ اس اقدام کی تعریف بھی نہیں کر پا رہا اور حسب معمول بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر نفرت کا پرچار شروع کردیا ہے۔
تعصب کی آگ میں بھارت نے اپنے ہی ملک میں آباد سکھوں کو بھی دہشت گرد کہنا شروع کردیا اور ان کی خوشی کا باعث بننے والے منصوبے کو سفارتی دہشت گردی قرار دے دیا۔
بھارت اپنے تعصب اور نفرت کے ہاتھوں اس قدر مجبور ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج آج کی تقریب میں شرکت کرنے کی دعوت پہلے ہی ٹھکرا چکی ہیں۔
Since I am unable to travel to Kartarpur Sahib on the scheduled date, Government of India will be represented by my esteemed colleagues Mrs.Harsimrat Kaur Badal and Mr.H.S.Puri. /2
— Sushma Swaraj (@SushmaSwaraj) November 24, 2018
خیال رہے کہ آج پاکستان میں سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا جس میں وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔
تقریب میں بھارت سے آئے وفد نے بھی شرکت کی جس میں وزرا اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا اس سے پہلے بھی نوجوت سنگھ سدھو کو اپنی نفرت کا نشانہ بنا چکا ہے جب وہ وزیر اعظم عمران خان کی حلف برادری کی تقریب میں شرکت کرنے آئے تھے۔