کراچی : گزشتہ دنوں پاکستان میں ہونے والے واقعات کی بھارتی میڈیا نے انتہائی بھونڈے انداز میں رپورٹنگ کی جس کے اسے لینے کے دینے پڑ گئے۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے اس کی رپورٹوں میں کراچی میں ہونے والے واقعات کو نہ صرف خانہ جنگی سے تعبیر کیا گیا بلکہ خواہشات کو خبریں بنا کر پیش کیا جسے عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان کیخلاف کیے جانے والے پروپیگنڈے پر خود بھارتی میڈیا کا عالمی سطح پر مذاق بنایا گیا۔ بھارتی میڈیا اپنی اس احمقانہ خواہش کو خبر بنا کر چلاتا رہا کہ کراچی میں دو فریقین کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں حالانکہ اس خبر کا دور دور تک حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
اس سفید جھوٹ پر دنیا بھر میں کل اور آج دن بھر بھارتی میڈیا کو مذاق ک انشانہ بناتے ہوئے اسے دنیا کا جھوٹا ترین میڈیا قرار دیا گیا،بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں کہا کہ کراچی کے علاقے گلشن باغ میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
#NewsAlert | Clashes break between Pak Army and Police.
Army takes over all Karachi Police stations.
Ex-Indian Ambassador @asajjanhar and @PramitWorld (Foreign Expert) shares his opinion.
Join the broadcast with @JamwalNews18. pic.twitter.com/bo61nxggH1
— CNNNews18 (@CNNnews18) October 21, 2020
دلچسپ بات یہ ہے کہ جھڑپیں تو ایک طرف کراچی میں تو گلشن باغ نام کا ہی کوئی علاقہ تک نہیں اور ہوتا بھی کیسے کیونکہ گلشن اور باغ کا تو مطلب ایک ہی ہے، ایسا احمقانہ نام متعصب بھارتی میڈیا کو ہی سوجھ سکتا تھا۔
پاکستان کیخلاف اس شرمناک پروپیگنڈے کو پھیلانے میں بھارتی ٹی وی چینل سی این این نیوز 18، ٹائمز ناؤ جیسے بڑے ادارے شامل تھے۔
Massive unrest in Karachi, Sindh as protest against Pakistan’s army chief is underway.
Pradeep Dutta with details. pic.twitter.com/D5QNZiV9cF
— TIMES NOW (@TimesNow) October 21, 2020
اس حوالے سوشل میڈیا پر پاکستانی صحافی طلعت اسلم نے بھارتی میڈیا کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سول وار کے قریب ترین چیز سول لائنز تھانہ ہے اور آرٹلری کے نام سے ’آرٹلری میدان تھانہ‘ہے جو میرے گھر کی کھڑکی سے نظر آتا ہے۔
ایک اور صحافی مبشر زیدی نے مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا نے کراچی میں دو بھارتی شہروں کے نام سے معروف دکانوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ان دکانوں پر صورتحال سنجیدہ ہے۔
Last week, Indian media falsely showed protests in GB as resistance against changing its constitutional status
And now, such sensationalist fiction is being passed of as “news”
Meanwhile, UN human rights chief is expressing concern at stifling of civil society voices in India https://t.co/3R7jV1ivD2
— Reema Omer (@reema_omer) October 21, 2020
ایک پاکستانی وکیل ریما عمر نے اپنے خیالات ک ااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا فکشن کو خبر بنا کر پیش کر رہا ہے، پاکستانی مصنفہ بینا شاہ نے لکھا کہ وہ ابھی ابھی شہر سے سودا سلف خرید کر لائی ہیں اور شہر میں کوئی خانہ جنگی نہیں ہو رہی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی میڈیا نے گزشتہ روز ہرزہ سرائی اور جھوٹ کی تمام حدیں پھلانگتے ہوئے کراچی میں گیس دھماکے کو اداروں کے درمیان لڑائی قرار دے دیا تھا۔
پاکستانی صارفین نے اس بے ڈھنگے پروپیگنڈے پر سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کی خوب کلاس لی، بھارتی میڈیا کی جانب سے ایسے ایسے افسانے گھڑے گئے کہ خود بھارتی شہری بھی حیران رہ گئے۔