پاکستانی علاقے پر جوہری ہتھیار لے جانے کے حامل بھارتی براہموس میزائل کی فائرنگ کے معاملے پر دفتر خارجہ نے بھارتی پروپیگنڈہ مسترد کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارتی میڈیا کے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سے منسوب بیان پر گمراہ کن پروپیگنڈے پر پاکستانی دفتر خارجہ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا ہے بھارتی میڈیا نے بھارت کو غیر ذمے دارانہ جوہری رویے سے بری الذمہ قرار دینے کی مکروہ کوشش کی۔ ڈی جی آئی اے ای اے سے پوچھا گیا تھا کہ کیا آئی اے ای اے نے میزائل فائرنگ پر بھارتی حکومت سے معلومات مانگی تھیں؟ ڈی جی آئی اے ای اے نے اس وقت نفی میں جواب دیا تو ڈی جی آئی اے ای اے کے اس جواب کو بھارتی میڈیا نے اپنے ملک کے حق میں استعمال کرنا شروع کر دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا بھارتی میڈیا کو معلوم ہونا چاہیے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے پاس ایسے امور کا کوئی مینڈیٹ نہیں ہوتا۔ براہموس میزائل فائرنگ علاقائی اور عالمی سلامتی کیلئےسنگین مضمرات کاحامل واقعہ تھا۔ جس کی وجہ سے بطور جوہری ریاست بھارتی طرز عمل کے بارے میں سمجیدہ سوال اٹھ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے میزائل نظام، تیکنیکی خصوصیات، تحفظ اور سلامتی پر سوالات جواب طلب ہیں اور بھارت کو جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول پروٹوکول سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دینے ہونگے۔ بھارتی فوج میں غنڈہ عناصر کی موجودگی کےبارے میں بھی سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو جوہری، تابکاری مواد کی چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ کے متواتر واقعات کی بھی وضاحت کرنا ہوگی۔
دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ اے ای اے کے جوہری حادثات، اسمگلنگ ڈیٹا بیس میں بھارتی جوہری سلامتی کے واقعات رپورٹ ہونگے۔ عالمی برادری کیلیے بھارتی جوہری معاملات بدستور باعث تشویش ہونا چاہئیں۔