سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جانب سے رچائے جانے والے انتخابی ڈھونگ کے خلاف وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔ ہڑتال کی اپیل حریت رہنماؤں نے کی تھی۔
مقبوضہ کشمیر میں عوام سے معمول کی زندگی گزارنے کا حق بھی چھین لیا گیا۔ وادی میں انتہائی جبر کے ماحول میں غاصب بھارت نے انتخابی ڈھونگ رچایا۔
مزید پڑھیں: بھارت ہوش کے ناخن لے ورنہ کشمیر گنوا دے گا، فاروق عبداللہ
کشمیریوں نے انتخابی ڈرامے کو مسترد کردیا تو کٹھ پتلی انتظامیہ کو پولنگ ملتوی کرنا پڑی تھی جو آج دوبارہ ہو رہی ہے۔ ووٹرز سے محروم پولنگ اسٹیشنوں پر سخت سیکیورٹی ہے۔
ڈھونگ انتخابات کے خلاف حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔ کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں، ٹرانسپورٹ معطل اور سڑکیں سنسان ہے۔
حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نام نہاد انتخابات کو مسترد کر کے کشمیری عوام نے ایک بار پھر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔
یاد رہے کہ 10 اپریل کو قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے 12 افراد کو شہید کردیا تھا۔ اس موقع پر پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا بھی وحشیانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت 20 مظاہرین زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 12 کشمیری شہید
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 8 جولائی کو نوجوان حریت پسند رہنما برہان وانی کو بھارتی فورسز نے 2 ساتھیوں سمیت ماورائے عدالت قتل کیا تھا جس کے بعد سے اب تک 100 افراد شہید اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔